آج مشہور ایرانی شہشاہ خسرو پرویز تخت نشین ہوا تھا، خسرو پرویز وہ پہلا ایرانی بادشاہ تھا جسے عربوں نے شکست دی تھی، مشہور ہے کہ خسرو کے حرم میں تین ہزار بیویاں موجود تھیں۔
خسرو پرویز، ایرانی بادشاہ نوشیروان کا پوتا تھا، جو کہ اپنے باپ ہرمز کے قتل کے بعد 15 فروری 590 عیسوی کو ساسانی تخت پر بیٹھا۔ مشہور ایرانی جنرل بہرام چوبیں نے خسرو کی اطاعت سے انکار کر دیا تھا اور لڑائی میں خسرو کو شکست دی۔
شکست کے بعد خسرو نے رومنوں کے علاقے میں پناہ لی۔ پناہ لینے کے بعد قیصر روم کی فوجوں کی مدد سے بہرام چوبیں کو شکست دی اور طیسفوں کا تخت دوبارہ حاصل کر لیا۔
پھر حیرا کی چھوٹی سی عرب ریاست پر جو دریائے فرات اور یروشلم کے درمیان واقع تھی۔ حملہ کیا کیونکہ بادشاہ نعمان نے بیٹی دینے سے انکار کر دیاتھا۔ نعمان قتل ہوا مگر شیبانی قبیلے کے عرب سردار ہانی نے جنگ جاری رکھی اور ذوگر کے مقام پر عربوں نے پہلی بار ایرانیوں کو شکست دی۔
خسرو پرویز کو یونانی افواج کے مقابلے میں بھی شکست ہوئی۔ اس نے راہ فرار اختیار کی مگر ایرانی امرا ءنے گرفتار کر لیا اور اس کو اور اس کے بیٹوں کو قتل کردیا۔ فارسی ادب کی مشہور شخصیت شیریں اس کی ملکہ تھی۔ اس کے گھوڑے کا نام شب دیز تھا۔
خسرو پرویز چونکہ وہ رومیوں کی حمایت سے تخت نشین ہوا تھا، اس طرح روم کو ایران میں مداخلت کا موقع مل گیا تھا۔ خسرو اپنے محسن قیصر روم مورس کی زندگی میں خاموش رہا۔ 604 میں مورس کے وقت کے بعد فوکس قیصر روم منتخب ہوا۔ خسرو نے فوراََ جنگ کا اعلان کرتے ہوئے رومی علاقے پر حملہ کر دیا۔ یہ جنگ خسروکی موت تک جاری رہی۔ 627 میں دست گرد کے مقام پر رومی بادشاہ ہرقل نے خسرو کو آخری شکست دی۔ خسرو میدان جنگ چھوڑ کر بھاگ گیا۔
ایرانی امرا نے ان ناکامیوں کو خسروکی ذاتی کوتاہیوں پر مجہول کرتے ہوئے اسے تخت سے اتار کر قتل کر دیا۔ اس کا بیٹا شیرویہ جو خود سازش میں شریک تھا، قباد دوم کے لقب سے تخت پر بیٹھا۔
خسرو پرویز ساسانی خاندن کا آخری حوصلہ مند حکمران تھا، مگر عیش پسند اور مغرور بھی تھا۔ اس نے عظیم الشان محلات تعمیر کرائے اور عیاشیوں کے لیے وافر مقدار میں سامان مہیا کیے۔ مشہور ہےکہ اس کی بیویوں کی تعداد تین ہزار تھی۔