تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے: خواجہ آصف

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف میں کچھ لوگ عمران خان کی جگہ لینے کے لیے تیار بیٹھے ہیں، خواہش کے باوجود ہم نیب قانون میں تبدیلی نہیں کر سکے، چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

ان خیالات کا اظہار وہ قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں جو آج دیوالیہ پن ہے ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا، لوگ تیار ہیں قومی حکومت بنے اور کسی طرح وزیر اعظم بن جائیں۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان مختلف معاشی بحرانوں سے گزر رہا ہے، غیر اعلانیہ طور پر ایسے اقدامات ہو رہے ہیں جو معاشی بحران کو بڑھا رہے ہیں، اس وقت جو لوگ معاشی معاملات دیکھ رہے ہیں ان کا کسی پارٹی سے تعلق نہیں ہے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ معاشی معاملات کو آئی ایم ایف کے لوگ دیکھیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ 10 سال میں نیب کے قوانین میں تبدیلی نہیں کی جا سکی جو بد قسمتی ہے، خواہش کے با وجود ہم اس قانون میں تبدیلی نہیں کر سکے، نیب قوانین میں تبدیلی کے لیے موجودہ حکومت کی تجاویز اپنے لوگوں کو بچانے کے لیے تھی۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کے واقعے میں حکومت کا کردار شرم ناک ہے، معاملے پر پارلیمنٹری یا اسپیشل کمیٹی تشکیل دی جائے۔

ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب نے ایک انٹرویو میں کہا کچھ حکومتی لوگوں کے اسکینڈل ہیں، انٹرویو کے بعد پی ٹی آئی متحرک ہو گئی، اس وقت نیب میں اپوزیشن کے کیسز ہیں لیکن حکومت کا کوئی کیس نہیں، حکومت نے فیصلہ کیا کہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا جائے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جس چینل نے نیوز بریک کی اس میں جہانگیر ترین بھی حصہ دار ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے چیئرمین نیب کو کس لیے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، حکومت نے ٹارگٹ کر کے ادارے کی کارکردگی کو ملیا میٹ کرنے کی کوشش کی، چیئرمین نیب بلیک میلنگ مسئلہ گھمبیر ہو چکا ہے۔

فاٹا سے متعلق انھوں نے کہا کہ ایک بل قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر پاس کیا تھا، لیکن کچھ عناصر سازش کے تحت اس بل کو سینیٹ سے پاس نہیں کرانا چاہتے، کسی خطے میں ایسی دہشت گردی نہیں ہوئی جیسے فاٹا میں ہوئی، ہماری ذمے داری ہے کہ قبائلی لوگوں کو مرکزی دھارے میں لائیں۔

وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری سے متعلق انھوں نے کہا کہ فواد چوہدری کو لہریں گننے پر بھی لگا دیا جائے تو وہ اپنے لیے کام نکال لیں گے۔

انھوں نے کہا کہ میرانشاہ میں کل کے واقعے پر کسی نے کچھ نہیں کہا، کل کے واقعے پر کچھ نہ کہنا پارلیمنٹ کی توہین ہے، غلطیاں کرنے والے کہیں بھی ہوں ان کو سیاسی طور پر ٹھیک کریں، لوگ ایوان میں مسئلے حل کرنے کے لیے بیٹھے ہیں۔

Comments

- Advertisement -