تازہ ترین

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

عمران خان کو جھوٹ بولنے کی سیاسی قیمت ادا کرنا ہوگی، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جھوٹ بولنے پر عمران خان کے گریبان پر ہاتھ ڈالنا پڑے گا اور اسے جھوٹ بولنے کی سیاسی قیمت ادا کرنا ہوگی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی ساری سیاسی زندگی یوٹرن سے بھری پڑی ہے۔ اب وہ امریکا کی منتیں ترلے کر رہا ہے لیکن ایسا نہیں ہوگا کہ عمران خان امریکی اخبار کو انٹرویو دے کر جان چھڑالے گا۔ اس کیخلاف ابھی تو اور بھی بہت کچھ آنے والا ہے۔جھوٹے بولنے پر عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے ایسے الزامات لگائے جس سے ملکی سلامتی کو نقصان ہوا۔ سابق وزیراعظم نے آئینی عمل کو بیرونی سازش سے تعبیر کیا۔ اب وہ چاہتا ہے ملک یا بیران ملک کوئی اس کے سر پر ہاتھ رکھے تاکہ اس کی سیاسی دکانداری چلے۔

وزیر دفاع نے کسی کا بھی نام لیے بغیر کہا کہ وہ ایک پاور ہے ماضی میں ان سے معاملات آن آف ہوتے رہے لیکن ہم نے کبھی معاملات اس پاور کی دہلیز پر نہیں رکھے جب کہ عمران خان نے اس پاور کی دہلیز پر معاملات رکھے ہیں۔ وہ اپنے دور حکومت میں جو حالات چھوڑ کر گیا ہے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نئی عمارت کھڑی کریں۔ نامساعد حالات کے باوجود کوشش کر رہے ہیں ملکی حالات ٹھیک کیے جائیں۔

ن لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان لانگ مارچ میں حقیقی آزادی کا رونا رو رہا ہے۔ لوگ جی ٹی روڈ پر رُل رہے ہیں لیکن وہ خود گھر جا کر بیٹھ گیا ہے۔ عمران خان کی زندگی کیلیے ہم بھی دعاگو ہیں لیکن آج تک نہیں پتہ چل سکا اسے کتنی گولیاں لگی ہیں۔ آج ایک ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ریلیز کر دی گئی ہے۔

خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں ان کی حکومت ہے اور ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی تو اس کے ہم قصوروار ہیں؟ جس شخص کو پکڑا گیا اسے آج تک عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ جس شخص نے ملزم کو پکڑا وہ خاندان کے ساتھ پنجاب حکومت کا مہمان ہے اور اس سے کوئی نہیں مل سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -