لاہور: پنجاب اسمبلی کے سیکریٹریز اور ڈی جی پارلیمانی امور کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سیکریٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی، سیکریٹری کوآرڈینیشن عنایت اللہ لک، اور ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز حسین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ مقدمہ گزشتہ روز شاہدرہ تھانے میں ن لیگی ایم پی اے اشرف رسول نے درج کرایا تھا، جس کے بعد آج صبح گھر پر چھاپا مار کر لاہور پولیس نے رائے ممتاز کو گرفتار کر لیا ہے۔
مقدمے میں اسلحے کے زور پر دھمکی دینا اور زبردستی اغوا کرنا اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے متن میں درخواست گزار نے لکھوایا کہ میں گھر پر موجود تھا کہ 5 افراد گاڑی پر آئے اور مجھے باہر بلایا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس روکنے کے لیے رات گئے پولیس کی کارروائیاں، ڈی جی پارلیمانی امور گرفتار
متن کے مطابق محمد خان، عنایت اللہ، رائے ممتاز، اور 2 نامعلوم افراد میرے گھر میں داخل ہوئے، اور مجھ پر اسلحہ تان لیا، محمد خان نے کہا کہ میرا پیچھا چھوڑو ورنہ جان سے مار دوں گا، ملزمان دھمکیاں دینے کے بعد فرار ہوگئے۔
واضح رہے کہ آج اتوار کی صبح لاہور پولیس نے رات گئے پنجاب اسمبلی کے سینیئر افسران کے گھروں پر چھاپے مارے اور پنجاب اسمبلی کے ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز کو گرفتار کر لیا، پولیس نے سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی اور سیکریٹری کوآرڈینیشن عنایت اللہ کے گھر پر بھی چھاپے مارے تھے تاہم وہ ہاتھ نہیں لگے۔
اندراج مقدمہ پر سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت اسمبلی آفیسرز کے خلاف پولیس کا استعمال کر رہی ہے، اسمبلی آفیسرز کے خلاف مقدمہ انتہائی مضحکہ خیز ہے، گریڈ 22 و دیگر سینئر آفیسرز کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔