پاکپتن: پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی اسمبلی کے رکن میاں نوید کے خلاف اغوا اور تشدد کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لیگی ایم پی اے میاں نوید کے خلاف پاکپتن میں اسسٹنٹ کمشنر خاور بشیر کے اغوا اور ان پر تشدد کا مقدمہ درج کر دیا گیا، مقدمہ اسسٹنٹ کمشنر کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں میاں نوید، ان کے والد اور کانسٹیبل سمیت 8 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق مارکی چیک کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر کو اغوا اور تشدد کیا گیا، سرکاری جرمانہ بک اور رقم چھینی گئی، اسسٹنٹ کمشنر اے سی مارکی چیک کرنے گئے تو انھیں دھمکایا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر خاور بشیر ون ڈش ایکٹ کے خلاف ورزی پر لیگی ایم پی اے میاں نوید علی کی میرج مارکی پہنچے تو وہاں موجود ایم پی اے نے ساتھیوں کے ہمراہ انھیں اغوا کر لیا اور نامعلوم مقام پر تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔
پولیس ذرایع کے مطابق ملزمان نے اسسٹنٹ کمشنر سے جرمانہ بک اور رقم بھی چھین لی اور تھانہ سٹی لے جا کر چھوڑ دیا، تھانہ سٹی پولیس نے اسسٹنٹ کمشنر کی مدعیت میں ن لیگی ایم پی اے میاں نوید، والد رانا احمد علی اور پولیس کانسٹیبل سمیت 8 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
پولیس نے کانسٹیبل کو گرفتار کر کے دیگر ملزمان کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔