تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

30 سال بعد قاتل گرفتار ۔۔۔ مگر کیسے؟

آئیوا: امریکی ریاست آئیوا میں 3 خواتین کے ایک بے رحم قاتل کو 30 سال بعد گرفتار کر لیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز امریکی ریاست آئیوا میں پولیس کے تفتیش کاروں نے ایک ہیوی ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کر کے کہا ہے کہ مذکورہ شخص نے 1990 میں تین خواتین کو بے دردی سے قتل کیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 58 سالہ کلارک پیری بالڈوِن نے 1990 کے شروع میں تین خواتین کو قتل کر کے ان کی لاشیں دو امریکی ریاستوں وائیومنگ اور تنیزی میں پھینک دی تھیں، ملزم کو تیس سال بعد ڈی این اے ثبوت کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔

مذکورہ ملزم کو آئیوا کے علاقے واٹرلو میں اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا، اس پر تین خواتین کے قتل کا الزام لگایا گیا جن میں سے دو حاملہ تھیں، پولیس کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ بالڈوِن قتل کے دیگر حل طلب کیسز میں بھی ملوث تو نہیں۔

بالڈوِن کو گرفتار کرنے کے لیے تفتیش کاروں نے مقتول خواتین کی لاشوں سے حاصل کردہ شواہد سے تیار کیے گئے ڈی این اے پروفائلز کا سہارا لیا، گزشتہ برس ہی پولیس نے دیکھ لیا تھا کہ مذکورہ ملزم کا ڈی این اے پروفائل ان خواتین کے پاس سے ملے شواہد سے مماثلت رکھتا ہے۔

تفتیش کاروں نے کمرشل جینیالوجی ڈیٹا بیس میں ایک مشتبہ شخص کا ڈی این اے پروفائل پانے کے بعد بالڈوِن کے گرد گھیرا تنگ کر لیا تھا، اس کے بعد گزشتہ ماہ ایف بی آئی نے خفیہ طور سے بالڈوِن کے گھر کے کچرے سے اس کا ڈی این اے حاصل کر کے میچ کیا تو وہ ایک نکلا۔

1997 میں بالڈوِن کو سیکرٹ سروس کے ایجنٹس نے مسوری میں اس کے اپارٹمنٹ سے جعلی امریکی کرنسی بنانے کے جرم میں بھی گرفتار کیا تھا، جس پر اسے 18 ماہ کی قید ہوئی اور وہ 1999 میں رہا ہوا۔

Comments

- Advertisement -