قاتل نے آخرکار 54 سال بعد اس بات کا اعتراف کرلیا کہ اس نے عورت کو قتل کرنے کے بعد اسکی لاش کو کہاں دفن کیا تھا۔
ایک شخص 54 سال قبل روپرٹ مردوخ کی بیوی سمجھ کر ایک عورت کو اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا تھا اس نے اب پولیس کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ عورت کی لاش کو اس نے کہاں دفن کیا تھا۔
نظام الدین حسین نے اپنے بھائی آرتھر کے ساتھ مل کر، موریل مک کے نامی خاتون کو اغوا کیا تھا اور ایک لاکھ پاؤنڈ کی رقم بطور تاوان طلب کی تھی۔
دونوں بھائی اس وقت پولیس کو یہ بتانے سے انکاری تھے کہ انھوں نے عورت کو قتل کرنے کے بعد لاش کو کہاں زمین میں دبایا تھا، تاہم اس راز سے آخر کار پردہ اٹھ گیا ہے۔
دونوں کو تقریباً ایک دہائی بعد مک کے نامی خاتون کو اغوا کرنے اور قتل کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا حالانکہ عورت کی لاش برآمد نہیں ہوسکی تھی۔
اب حسین نے اس حوالے سے بات کی ہے۔ اس نے قتل ہونے والی عورت کی بیٹی ڈیان مک کے اور اس کے پوتے مارک ڈائر کو بتایا کہ اس نے لاش اسٹاکنگ پیلہم کے قریب فارم میں چھپا دی تھی۔
مجرم نے انھیں بتایا کہ فارم میں ’باورچی خانے کے دروازے سے باہر جاکر جہاں کھلی زمین ہے وہیہں باڑ سے دو فٹ نیچے لاش دفن ہے۔‘
پولیس سپرنٹنڈنٹ کیتھرین گڈون نے میک کے کے اہل خانہ کو بتایا کہ وہ ہم سے بخوشی بات کررہا تھا اور ہم امید کرتے ہیں کہ اگلے چند دنوں میں اس سے مزید حقائق معلوم کرلیں گے۔ ہم مقامی پولیس کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔
حسین برادرز 29 دسمبر 1969 کو جنوبی لندن کے علاقے ومبلڈن میں موریل اور ایلک کے گھر میں گھس گئے جہاں سے انھوں نے خاتون کو اغوا کیا تھا۔ وہ غلطی سے موریل کو اینا مردوخ سمجھ بیٹھے تھے۔