تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

شمالی کوریا کے صدر کِم جونگ اُن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دورہ امریکہ کی دعوت قبول کرلی

پیانگ یانگ : شمالی کوریا کے صدر کِم جونگ اُن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دورہ امریکہ کی دعوت قبول کرلی اور ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی شمالی کوریا آنے کی دعوت دی ہے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبرایجنسی کے مطابق امریکی صدر نے ملاقات میں شمالی کوریا کے رہنما کو امریکہ آنے کی دعوت دی تھی، جسے کِم جونگ اُن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت قبول کرلی ہے۔

کِم جونگ اُن ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکہ کا دورہ کریں گے جبکہ کِم جونگ اُن نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو شمالی کوریا آنے کی دعوت دی ہے۔

گذشتہ روز سنگاپور میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان تاریخی ملاقات کے دوران کوریائی خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ دونوں رہنماؤں نے ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط بھی کیے، جو امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان دور رس نتاج کے حامل مذکرات کا فریم ورک پیش کرتا ہے۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ کم جونگ ان بہت ذہین اور باصلاحیت انسان ہیں، انہیں میں وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا، ہماری ون ٹو ون ملاقات بہت خوشگوار رہی جلد نتائج نظر آنا شروع ہوجائیں گے۔


مزید پڑھیں : کم جونگ ان کو وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا: امریکی صدر


امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریاپرابھی پابندیاں جاری رہیں گی، جنگ ہرکوئی کرسکتاہےلیکن امن بہادرلوگ ہی لاتے ہیں،  شمالی کوریاکےسربراہ چاہتےہیں دنیاکےساتھ نسبت قائم ہو۔

انھوں نے مزید کہا تھا کہ روشن مستقبل کیلئےکم جونگ کےدلیرانہ قدم پرشکرگزارہوں،  بےشک حریف بھی دوست بن سکتے ہیں، ہم نئی تاریخ کا آغاز اور دنیاکیلئےنیاچیپٹر  شروع کرنے کو تیار ہیں۔

اس موقع پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ ہم ماضی کو بھلا کر ایک نیا سفر شروع کرنا چاہتے ہیں، دنیا اب بڑی تبدیلی کی توقع کر رہی ہے، امید ہے ہم ایک بار پھر جلد ساتھ بیٹھیں گے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -