تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

کم جونگ اُن زندہ اور صحت مند ہیں: جنوبی کوریا

سیئول: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کی زندگی اور صحت سے متعلق جنوبی کوریا کی ایک اہم سرکاری شخصیت نے کہا ہے کہ کم جونگ زندہ اور صحت مند ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کی خارجہ پالیسی کے مشیر چونگ اِن مون نے بیان دیا ہے کہ ان کی حکومت کو اس بات پر پکا یقین ہے کہ ڈکٹیٹر کم جونگ اُن مرے نہیں ہیں۔

انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ کم جونگ 13 اپریل سے ملک کے وانسن ایریا میں رہایش پذیر ہیں، اس دوران کوئی مشکوک سرگرمی دیکھنے میں نہیں آئی۔

واضح رہے کہ چین اور جاپانی میڈیا کے رپورٹرز شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر کم جونگ اُن کی زندگی سے متعلق مختلف دعوے کر رہے ہیں، چینی جرنلسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کم جونگ مر چکے ہیں جب کہ ایک جاپانی رپورٹ کہتی ہے کہ وہ کوما میں ہیں۔

ہانگ کانگ سیٹلائٹ ٹیلی وژن کی نائب ڈائریکٹر شیجیان شنگزو (ایک چینی وزیر خارجہ کی بھتیجی) نے دعویٰ کیا ہے کہ انھیں ایک ‘نہایت مضبوط ذریعے’ نے بتایا ہے کہ 36 سالہ نارتھ کورین ڈکٹیٹر مر چکے ہیں۔ اس کے برعکس جاپانی میڈیا ادارہ دعویٰ کر رہا ہے کہ کِم رواں مہینے کے آغاز میں دل کا آپریشن کرنے کے بعد کوما میں جا چکے ہیں۔

کِم رواں مہینے کے آغاز میں دل کا آپریشن کرنے کے بعد کوما میں جا چکے ہیں: جاپانی میڈیا کا دعویٰ

شمالی کوریا کی سرکاری میڈیا کے مطابق کِم 11 اپریل کے بعد عوام میں کہیں نہیں دیکھے گئے ہیں، دو ہفتے قبل انھوں نے صاحب اقتدار ورکرز پارٹی کمیٹی کے پالیسی سازوں کی میٹنگ کی صدارت کی تھی۔

اب چونگ اِن مون کے بیان نے شمالی کوریا کے سربراہ کی زندگی سے متعلق حیران کن دعوؤں پر ٹھنڈا پانی پھیر دیا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے شمالی کوریا چھوڑنے والے ایک ڈفیکٹر جرنلسٹ جُو سونگ ہا کی فیس بک پوسٹ رپورٹ کی ہے جس میں انھوں نے کہا کہ یہ تو سمجھ میں آتا ہے کہ کم کی صحت ٹھیک نہیں، تاہم ان رپورٹس پر ذرا بھی اعتبار نہیں جو ان کی میڈیکل ایمرجنسی سے متعلق ہیں، کیوں کہ کم فیملی کی صحت دیگر رازوں میں سے ایک راز ہے۔

شمالی کوریا چھوڑنے والے (ڈفیکٹر) ایک سابقہ سفارت کار تھائے یونگ ہو نے بھی کہا ہے کہ اس بات پر یقین کرنا بہت مشکل ہے کہ کم کے کسی قریبی ساتھی نے انفارمیشن لیک کی ہو۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب وہ ملک کے اندر تھے تو اس وقت سابقہ سربراہ کم جون اِل کی موت سے متعلق بھی کسی کو خبر نہیں تھی، اور پھر ایک دن سب کو آڈیٹوریم میں جمع کیا گیا اور اعلان کرنے والا سیاہ لباس پہن کر آیا۔

اگر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کا انتقال ہوتا ہے تو اس صورت میں کون ان کی جگہ لے گا، اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کبھی کچھ نہیں بتایا گیا، تاہم تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ ان کی بہن کم یو جونگ موجودہ سربراہ کے بچوں کے بڑے ہونے تک اقتدار سنبھالیں گی۔

Comments

- Advertisement -