تیونس: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ وہ گولان کی چوٹیوں پر شام کی خود مختاری کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی اقدام کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق تیونس میں عرب لیگ کے سالانہ سربراہ اجلاس میں شاہ سلمان نے غرب اردن اور غزہ کی پٹی پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کے لیے سعودی عرب کے موقف کا اعادہ کیا ہے۔
تیونس کے صدر نے کہا کہ عرب لیگ کے اس سربراہ اجلاس میں خطے کے استحکام کے لیے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی اہمیت اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل سے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر استحکام آسکتا ہے اس حل کے تحت فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق دلاتے ہوئے ایک فلسطینی ریاست قائم کی جانی چاہئے جس کا دارالحکومت مقبوضہ بیت المقدس ہو۔
یہ پڑھیں: گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ
عرب لیگ سربراہ اجلاس میں شریک رہنماؤں نے امریکی صدر ٹرمپ کے گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی خود مختاری تسلیم کرنے کے فیصلے پر غور کیا گیا اور اس کو مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے مسترد کردیا گیا۔
واضح رہے کہ عرب لیگ نے شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کے 2011 کے اوائل میں پرامن احتجاجی مظاہرین کے خلاف مسلح کریک ڈاؤن کے بعد شام کی رکنیت معطل کردی تھی۔
حال ہی میں بعض عرب ممالک نے صدر بشار الاسد کی حکومت سے دوبارہ مذاکرات کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے اور اب عرب لیگ میں رکنیت کی بحالی کے لیے آوازیں بلند کی جارہی ہیں۔