لاہور : پنجاب اسمبلی کے سامنے کسانوں نے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے پھردھرنا دے دیا۔ جماعت اسلامی کے رہنما بھی دھرنے میں شریک ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کا مال روڈ احتجاج روڈ بن گیا، کسان برادری اپنا حق منوانے کیلیےدوبارہ دھرنا دے کر بیٹھ گئی، پنجاب اسمبلی کے سامنے بیٹھے احتجاجی کسانوں کے ساتھ جماعت اسلامی کے رہنما بھی نکل آئے، دھرنے کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ زرعی مصنوعات پر جی ایس ٹی ختم کیا جائے تمام ٹیوب ویلز کی بجلی پر فلیٹ ریٹ مقرر کیا جائے۔
کسانوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے ٹیوب ویل کے بجلی کے نرخ بھی کم کئے جائیں، حکومت بیرون ملک سے ان اشیاء کی درآمد کرواتی ہے جس سے کسانوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ کسانوں نے حکومت سے بلاسود قرض کی فراہمی اور سابقہ قرضوں پر سود معاف کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
اس سے قبل : اپنے مطالبات کے حق میں کسانوں کا پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا
مظاہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ضلع بہاول نگر میں زرعی کالج اور یونیورسٹی قائم کی جائے۔
واضح رہے کہ رواں سال مارچ کے مہینے میں بھی کسان برادری نے اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا تھا۔
احتجاج کے دوران مشتعل کسانوں نے آلو کی کھیپ کو آگ لگا دی تھی۔ ،اُن کا کہنا تھا کہ فصلوں کی کاشت مہنگی پڑتی ہے جبکہ منافع مڈل مین کمالیتا ہے۔