تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

گندا اور بکھرا ہوا کچن موٹاپے کا ذمہ دار

کہا جاتا ہے کہ کسی خاتون کا سلیقہ دیکھنا ہو تو اس کا کچن اور باتھ روم دیکھنا چاہیئے۔ صاف ستھرے باتھ روم اور کچن خاتون خانہ کی سلیقہ مندی کو ظاہر کرتے ہیں جبکہ خاص طور پر گندے، بے ترتیب اور بکھرے ہوئے کچن گھر والوں کا ایک منفی تاثر قائم کرتے ہیں۔

یہی نہیں، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گندے اور پھیلے ہوئے کچن وزن میں اضافہ کرنے کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔

k2

ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو اپنا وزن کم کرنے کی کوششوں میں ہوں، اگر وہ بے ترتیب کچن سے کھاتے پیتے ہوں تو اس بات کا امکان کم ہے کہ وہ اپنی کوششوں میں کامیاب ہوسکیں۔ اس کے برعکس صاف ستھرے اور سمٹے ہوئے کچن میں وقت گزارنا اور وہاں سے کھانا پینا کھانے کی مقدار کو محدود کرتا ہے نتیجتاً کھانے والے افراد موٹاپے کا شکار نہیں ہوتے۔

اس تحقیق کے لیے ماہرین نے 100 افراد کے دو گروپس بنائے۔ ایک گروپ کے کھانے کے لیے ایک ایسا کچن مختص کیا گیا جو نہایت ابتر حالت میں تھا جبکہ دوسرے گروپ کے لیے مختص کچن صاف ستھرا اور بہترین حالت میں تھا۔

ماہرین نے دیکھا کہ پہلے گروپ کی کھانے کی مقدار میں یکدم اضافہ ہوگیا۔ انہوں نے کچن میں پھیلے ہوئے مختلف کوکیز اور اشیا کو چلتے پھرتے کھانا شروع کردیا۔ اس کے برعکس صاف ستھرے کچن والے افراد نے مناسب مقدار میں کھانا کھایا اور کھانے کے بعد اضافی چیزیں کھانے سے بھی پرہیز کیا۔

ماہرین کے مطابق اس کا تعلق دماغی تناؤ سے ہے۔ جب ہم ذہنی دباؤ یا تناؤ کا شکار ہوتے ہیں تو لاشعوری طور پر زیادہ کھانے لگتے ہیں۔ اسی طرح بے ترتیب ماحول اور گندگی بھی ہمیں ذہنی دباؤ میں مبتلا کرتی ہے اور نتیجتاً ہم زیادہ کھانے لگتے ہیں۔

k3

ماہرین کے مطابق تناؤ کی حالت میں ہمارا دماغ ایسے کیمیائی مواد پیدا کرتا ہے جو موٹاپا پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ انہی میں سے ایک مادہ بیٹا ٹروفین ہے جو چکنائی اور کیلوریز کو جلانے والے انزائم کو کام کرنے سے روکتا ہے۔ اس طرح یہ چکنائی ہمارے جسم میں ذخیرہ ہونے لگتی ہے اور یوں ہم موٹاپے کی طرف مائل ہونے لگتے ہیں۔

لہٰذا اب آپ جب بھی اپنے وزن کے لیے پریشان ہوں تو ایک نظر اپنے کچن کی حالت زار پر ضرور ڈالیں کہ کہیں وہ تو آپ کے موٹاپے کا ذمہ دار نہیں۔

Comments

- Advertisement -