تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

شہر قائد کی شناخت، نویں کراچی لٹریچر فیسٹول کا آغاز ہوگیا

کراچی: شہر قائد کی شناخت تصور کیا جانے والا نواں کراچی لٹریچر فیسٹول شروع ہوگیا، شرکا کی بڑی تعداد نے میلے میں شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے زیر اہتمام شہر کے مقامی ہوٹل میں نویں کراچی لٹریچر فیسٹول کا آغاز ہوگیا ہے۔

میلے کا افتتاح آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی مینجنگ ڈائریکٹر اور میلے کی بانی امینہ سید نے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیسٹول محض ایک ایونٹ نہیں، ایک چھوٹی سی یونیورسٹی ہے، اس میں تخلیقی صلاحیتوں، ادبی تنوع اور رنگوں کو یکجا کیا گیا ہے۔ یہ ابھرتی ہوئی نسل کے لیے ایک موقع ہے۔ یہ عدم برداشت کی قوتوں کے خلاف بغاوت کے طور پر شروع ہوا تھا، جو جلد ایک تحریک بن گیا۔

امریکی قونصل جنرل گریس شیلٹن نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے فیسٹولز میں مختلف ممالک کے ادیبوں کو تبادلہ خیال کرنے اور ایک دوسرے کے قریب آنے کا موقع ملتا ہے، جو خوش آیند ہے۔

افتتاحی تقریب میں قونصل جنرل اٹلی، قونصل جنرل فرانس، قونصل جنرل جرمنی، پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے بھی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی لٹریچرفیسٹیول 2017 کیسا رہا؟

افتتاحی سیشن میں نور الہدی شاہ اور عارفہ سیدہ زہرا اور دیگر نے اظہار خیال کیا۔ اس بار حاضرین کو تاریخ داں فرانس رابنس، ڈراما نویس نور الہدی شاہ، سیاسی و سفارتی شخصیت مانی شنکر آئر، ادیب، شاعر، موسیقار امیت چودھری اور انور مقصود کو سننے کا موقع ملے گا۔

پہلے روز ’جون ایلیا: ایک ہی شخص تھا جہاں میں کیا‘، ’سندھی مشاعرہ‘، ’خیال: انڈین کلاسیکل موسیقی کی ایک شام‘ اور ’جامعات یا دہشت گردیوں کی نسریز‘ کے موضوع پر سیشن ہوئے۔

یاد رہے کہ اس سال اس میلے میں 131 پاکستانی اور 30بین الاقوامی مصنفین شریک ہوں گے، 19 کتابوں کا اجرا ہوگا اور 60 سے زاید سیشن ہوں گے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -