تازہ ترین

گھر میں ہی صرف چند سیکنڈ میں اپنی صحت سے متعلق جانیں، انتہائی آسان ٹیسٹ

انسان کو ہر وقت اپنی صحت کی فکر رہتی ہے جس کے لیے وہ مختلف ڈاکٹروں سے رجوع کرتا ہے لیکن گھر بیٹھے ایک آسان ٹیسٹ سے بھی صحت کے بارے میں جانا جا سکتا ہے۔

زندگی ہر شخص کو پیاری ہوتی ہے اور اچھی زندگی کا دارومدار اچھی صحت پر ہوتا ہے۔ اسی لیے انسان چاہے کسی بھی خطے سے تعلق رکھتا ہو وہ اپنی صحت کے بارے میں فکرمند رہتا ہے اور اس کے لیے وہ مختلف ڈاکٹروں اور لیبارٹریز سے بھی رجوع کرتا رہتا ہے۔ تاہم گھر بیٹھے ایک انتہائی آسان ٹیسٹ کے ذریعے کوئی بھی شخص صرف چند سیکنڈ میں اپنی صحت کا احوال جان سکتا ہے۔

یہ آسان ٹیسٹ ہے ایک ٹانگ پر توازن کے ساتھ 10 سیکنڈ تک کھڑے ہونا اور یہ ٹیسٹ ہر عمر کا افراد گھر میں رہتے ہوئے خود کرسکتا ہے۔

اگر کوئی شخص 10 سیکنڈ یا اس سے زائد وقت اپنی ایک ٹانگ پر بغیر کسی سہارے کھڑا رہنے میں کامیاب رہتا ہے تو یہ اس کی اچھی جسمانی صحت کی علامت ہے۔

ایک ٹانگ پر 10 سیکنڈ تک کھڑے رہنے میں ناکامی سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ دماغ کی چھوٹی شریانوں کو نقصان پہنچ چکا ہے اور یہ جسمانی توازن میں خرابی کی نشاندہی بھی کرتی ہے۔

اس حوالے سے گزشتہ سال جون میں ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر آپ کو ایک ٹانگ پر کھڑے ہونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے تو یہ محض جسمانی فٹنس میں کمی نہیں بلکہ کسی سنگین طبی مسئلے کی ایک نشانی بھی ہوسکتی ہے۔

برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسین میں شائع تحقیق میں 51 سے 75 سال کی عمر کے 1702 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور 2008 سے 2020 تک ان کی صحت کا جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر ہر 5 میں سے ایک فرد (21 فیصد) اس ٹیسٹ میں ناکام رہے اور آئندہ 10 برسوں میں اس گروپ کے 123 افراد مختلف وجوہات کے باعث انتقال کرگئے۔

اس تحقیق میں تمام تر عناصر (عمر، جنس اور پہلے سے کسی بیماری سے متاثر ہونا وغیرہ) کو مدنظر رکھنے کے بعد محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اگر درمیانی عمر کے افراد ایک ٹانگ پر 10 سیکنڈ تک توازن برقرار نہ رکھ سکیں تو اگلے 10 برسوں میں کسی بھی بیماری سے موت کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں لگ بھگ دگنا ہو کر 84 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس سے قبل 2014 میں ایسی ہی ایک تحقیق کے نتیجے میں بتایا گیا تھا کہ ایک ٹانگ پر کم از کم 20 سیکنڈ تک کھڑے رہنے میں ناکامی سے فالج کا خطرہ ظاہر ہوتا ہے۔

تحقیق سے معلوم ہوا تھا کہ جو لوگ بیس سیکنڈ تک بھی ایک ٹانگ پر کھڑے ہونے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں وہ دماغ کی چھوٹی شریانوں کے مرض ایس وی ڈی کا شکار ہوتے ہیں چاہے اس کی علامات ظاہر نہ ہو رہی ہوں۔ محققین کا کہنا تھا کہ یہ مرض دماغ تک شریان کے بلاک ہونے کا خطرہ 30 فیصد تک بڑھا دیتا ہے جس کا نتیجہ فالج کی شکل میں نکلتا ہے۔

اس ٹیسٹ میں ناکامی کا ایک مطلب یہ بھی لیا گیا کہ ناکام افراد میں ایس وی ڈی فالج، ڈیمینشیا اور پارکنسن جیسے دماغی امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے جبکہ اس جسمانی توازن کے ٹیسٹ سے یہ بھی علم ہوجاتا ہے کہ دماغی طور پر اس شخص کارکردگی اچھی نہیں۔

تو آپ ٹیسٹ کریں اگر کامیاب رہتے ہیں تو بہت اچھا لیکن اگر ناکامی ہوتی ہے تو پریشان ہونے کی بات نہیں اس کا بھی علاج ہے اور وہ ہے خود کو جسمانی طور پر زیادہ متحرک کرنا جس کے نتیجے میں آپ کا جسمانی توازن بہتر ہوگا۔ یہ اچھی بات ہے کہ کسی بھی عمر میں ایک ٹانگ پر کھڑے ہونے کی صلاحیت اور توازن کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آنکھیں بند کرکے ایک ٹانگ پر کھڑے ہونا زیادہ مشکل ہوتا ہے مگر اس کی مشق کرنے سے طویل المعیاد بنیادوں پر جسمانی توازن کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔

Comments

- Advertisement -