ایبٹ آباد: خیبرپختونخواہ کے ہزارہ ڈویژن میں واقع گامی اڈہ کے قریب فائرنگ کا واقع پیش آیا جس میں کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار افضل کوہستانی جاں بحق جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق ایبٹ آباد کی مرکزی شاہراہ پر گامی اڈہ کے قریب واقع چلڈرن اسپتال روڈ پر فائرنگ سے کوہستان ویڈیو اسکینڈل کا مرکزی کردار افضل کوہستانی موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ دو افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کی زد میں آکر دو راہگیر بھی شدید زخمی ہوئے جنہیں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ کیس کے مدعی افضل کوہستانی جائے وقوعہ پرہی زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔
اسپتال پہنچنے پر مقتول کی لاش کی قانونی کارروائی کے لیے پوسٹ مارٹم کیا گیا جبکہ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئیں۔
مزید پڑھیں: کوہستان، لڑکیوں کے قتل کو منظرعام پرلانے والے افضل کوہستانی پرمقدمہ
یاد رہے کہ سنہ 2012 میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں ایک شادی کی تقریب میں کچھ لڑکیوں کو رقص کرتے اور تالیاں بجاتے دیکھا جاسکتا تھا۔ ان لڑکیوں کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئیں کہ ان کا تعلق کوہستان سے ہے اور انہیں ویڈیو سامنے آنے کے بعد غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا، بعد ازاں سپریم کورٹ نے واقعہ کا از خود نوٹس لیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او کوہستان کو لڑکیوں کے قتل کی ایف آئی آر درج کر کے فی الفور مقدمہ کی تفتیش شروع کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ مقدمے کی حقیقت جاننے کے لیے 3 جے آئی ٹیز بنائیں گئیں مگر ہر بار عدالت کی آنکھ میں دھول جھونکی گئی کیونکہ ہمیشہ دوسری رشتہ دار لڑکیوں کو ویڈیو والی بنا کر عدالت مین پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کوہستان ویڈیو اسیکنڈل: عدالت کا 4 ہفتے میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم
سماجی کارکن فرزانہ باری اور کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار افضل کوہستانی مقدمہ کے مدعی اور مرکزی کردار تھے۔