تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

خواجہ سراؤں نے ووٹ کا حق مانگ لیا، پشاورہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر

رپورٹ : عثمان دانش 

پشاور : خیبر پختونخوا کے خواجہ سرا ووٹ کا حق مانگنے پشاور ہائی کورٹ پہنچ گئے، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف رٹ پٹشن دائر کردی۔

تفصیلات کے مطابق شناختی کارڈ، پاسپورٹ، صحت و انصاف کارڈ حاصل کرنے کے بعد خیبر پختونخوا کے خواجہ سرا اب ووٹ کا حق مانگنے عدالت عالیہ پہنچ گئے۔

انہوں نے آئین کے آرٹیکل 199کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی ہے، مذکورہ پٹیشن میں چیف الیکشن کمشنر اسلام آباد اور صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخوا کو فریق بنایا گیا ہے۔

رٹ پٹیشن میں ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پابند بنایا جائے کہ وہ 2018 کے ہونے والے عام انتخابات میں خواجہ سراؤں کو بطور ووٹر اور امیدوار حصہ لینے کا حق دے۔

رٹ پٹیشن میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ انتخابات کے لیے امیدواروں کے نامزدگی فارم میں مردوں اورعورتوں کے ساتھ ساتھ خواجہ سراؤں کا کالم بھی بنایا جا ئے تاکہ خواجہ سرا اپنی صنفی پہچان کے ساتھ الیکشن میں حصہ لینے کے قابل ہو سکیں۔


مزید پڑھیں: خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے اور سرکاری عہدہ رکھنے کی اجازت


یاد رہے کہ رواں ماہ سینیٹ کی فنگشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے خوجہ سراؤں کے حقوق اور تحفظ کے قانون کی متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے جس کے تحت اب خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے اور سرکاری عہدہ رکھنے کے اختیار بھی حاصل ہوگا۔

مذکورہ قانون کی منظوری کے بعد اب خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے، سرکاری عہدہ رکھنے اور وراثت کا حق حاصل ہوگا جبکہ انہیں اگر کوئی شخص بھیک مانگنے پر مجبور کرے گا تو اُسے قید اور جرمانے کی سزا دی جائے گی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

Comments

- Advertisement -