تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

پاکستان کی پہلی دلت سینیٹر دنیا کی 100 بااثر خواتین میں شامل

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے دنیا بھر کی 100 متاثر کن خواتین ’بی بی سی 100‘ کی فہرست جاری کردی جس میں پاکستان کی پہلی دلت سینیٹر کرشنا کماری بھی شامل ہیں۔

بی بی سی کی جانب سے یہ فہرست ہر سال جاری کی جاتی ہے جس میں پاکستانی خواتین بھی شامل ہوتی ہیں، رواں برس یہ اعزاز صحرائے تھر کی کرشنا کماری کے حصے میں آیا ہے جو ہندوؤں کی کولھی / دلت قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں۔

کرشنا کولھی قبیلے کے ایک غریب خاندان میں فروری 1979 میں پیدا ہوئیں۔ وہ اور ان کے اہل خانہ 3 سال تک ایک وڈیرے کی نجی جیل میں قید رہے۔

39 سالہ کرشنا کی 16 سال کی عمر میں ہی شادی ہوگئی تھی، شادی کے وقت وہ نویں جماعت کی طالبہ تھیں تاہم ان کے شوہر نے انہیں تعلیم حاصل کرنے میں مدد کی اور کرشنا نے سندھ یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

وہ سماجی کارکن بھی ہیں اور کئی برس سے تھر کی خواتین کے حقوق کے لیے کام کر رہی ہیں۔

رواں برس مارچ میں سینیٹ انتخابات کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی نے انہیں خواتین کی مخصوص نشست پر ٹکٹ جاری کیا، بعد ازاں کامیاب ہو کر انہوں نے پاکستان کی پہلی دلت سینیٹر ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

کرشنا قانون سازی کے عمل کا حصہ بن تھر کے باسیوں کی صحت اور تعلیم کے لیے اقدامات کرنے کا عزم رکھتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -