تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

کیا ہم انسانی شرافت اور پیارکو بھلا چکے ہیں؟ کمارسنگا کارا کا ویڈیو پیغام

کولمبو : سری لنکن کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کمار سنگاکارا نے اپنے ویڈیو پیغام میں ہم وطنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنی آنکھوں پر نفرت اور خوف کے پردے پڑنے نہیں دے سکتے، کیا ہم نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا؟ کیا ہم بنیادی انسانی شرافت اور پیار کو بھلاچکے ہیں؟

یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ اسنٹا گرام پر جاری ویڈیو پیغام میں کہی، سری لنکن شہر کینڈی کے بعض علاقوں میں مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کمارسنگا کارا نے کہا کہ کیا ہم اخلاقی طور پر اتنے کرپٹ ہو چکے ہیں کہ ہم یہ دیکھ نہیں پا رہے کہ ہمارے بغیر سوچے سمجھے کیے گئے اقدامات کس طرح ہم سب کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

STOP #Digana #SriLanka

A post shared by Kumar Sangakkara Personal Page (@sangalefthander) on

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے ہمسایوں کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں، ہم اپنی بہنوں اور بھائیوں کے رکھوالے ہیں، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ سری لنکا میں نسل اور مذہب سے قطع نظر ہر کوئی محفوظ محسوس کرے، اسے محبت ملے اور وہ خود کو معاشرے کا حصہ سمجھے۔

جب ہم اپنے ہم وطن بہنوں اور بھائیوں کی آنکھوں میں دیکھیں تو ہم یہ نہ دیکھ رہے ہوں کہ وہ سنہالیز، مسلمان یا تامل ہے بلکہ ہم ان میں خود کی ذات کو دیکھیں، ہم ان کی آنکھوں میں وہی امیدیں اور خواب دیکھیں، اپنے وطن اور ایک دوسرے کے لیے بھرپور محبت کو دیکھیں۔

یاد رہے کہ کمارا سنگاکار خود آج کل متحدہ عرب امارات میں ہیں جہاں وہ پاکستان پریمیئر لیگ کی ٹیم ملتان سلطانز کی جانب سے کھیل رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں مسلمانوں کے کاروبار اور مساجد پر کئی حملوں کے بعد حالات پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

سری لنکن شہر کینڈی کے بعض علاقوں میں بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والی اکثریتی سنہالا برادری کی جانب سے مسلمانوں کی دکانوں کو نذر آتش کرنے کے واقعات کے بعد کرفیو نافذ ہے۔

سری لنکن حکام کو خدشہ ہے کہ جلائی گئی ایک عمارت سے ایک نوجوان مسلمان کی لاش برآمد ہونے کے بعد انتقامی حملے ہو سکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -