تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

کویت : شہری کے ساتھ ہزاروں دینار کا دھوکہ

کویت : نامعلوم کال کے ذریعے شہری کو لوٹ لیا گیا، کویت میں شہری کا بینک ڈیٹا حاصل کرکے اسے 5ہزار دینار سے محروم کردیا گیا۔پولی سنے مقدمہ درج کرلیا۔

فون کے ذریعے دھوکہ دہی کے واقعات ایک بار پھر ایسے گروہوں کے ذریعہ سامنے آئے ہیں جو کچھ شہریوں  اور رہائشیوں کی سادگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں اپنا ڈیٹا اپڈیٹ کرنے کا کہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایک کویتی شہری کو ان گروہوں نے دھوکہ دہی کا نشانہ بنایا جس سے اس کے بینک بیلنس سے 5,000 دینار چرا لئے گئے۔

مبارک الکبیر گورنریٹ کے ایک تھانے میں درج مقدمے کے اعداد و شمار کے مطابق ایک ایسا شہری سامنے آیا جس نے بتایا کہ اسے ایک نامعلوم شخص کا فون آیا، فون کال میں بتایا گیا کہ بینک کی ضرورت کے پیش نظر اسے اپنا ڈیٹا اپڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے ورنہ اس کا بینک کارڈ معطل کر دیا جائے گا۔

کال کرنے والے ہیکر نے متاثرہ شخص کو اس کا فون نمبر دینے کو کہا اور بتایا کہ اس کے موبائل فون پر ایک کوڈ آئے گا جو اسے واپس اس کو دینا ہو گا تاکہ اس کے بینک کھاتے کو اپڈیٹ کیا جا سکے۔

متاثرہ شخص نے ایسا ہی کیا لیکن جیسے ہی اس نے ایسا کیا وہ حیران رہ گیا کہ اس کے بینک بیلنس سے 5000دینار کی رقم نکلوائی جا چکی ہے، بینک ایڈیٹر میں دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا گیا اور اسے جرم قرار دیا گیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ وزارت داخلہ نے متعدد بار کسی نامعلوم نمبر سے کوئی بھی لنک نہ کھولنے اور کسی بھی طرح سے پاس ورڈ نہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

وزارت نے فرضی نمبر سے کال کرنے والوں کو جواب نہ دینے کی ضرورت پر زور دیا یہاں تک کہ اگر کال وصول کرنے والا جانتا ہو کہ وہ دھوکہ ہے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ کال کا وقت اس کے لیے متاثرہ کے اکاؤنٹ میں داخل ہونے کا راستہ ہے۔

یاد رہے کہ اے ٹی ایم کارڈ پر پابندی لگانے کا کہہ کر ہیکرز اپنے متاثرین کو ورغلاتے ہیں جبکہ ان میں سے کچھ کورونا وبائی بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ بینکوں کی نقالی کرتے ہوئے ڈیٹا کو بغیر نظرثانی کے کارڈ کو اپڈیٹ کرنے کی درخواست کرتے ہیں جس سے متاثرہ شخص اپنا بینک ڈیٹا بھیجنے کے بعد اپنے بینک اکاؤنٹ سے رقم گنوا بیٹھتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -