کویت: غیر ملکیوں سے واجبات کی وصولی کے لئے مملکت کی جانب سے اہم قدم اُٹھا لیا گیا، اس ضمن میں مزید سرکاری اداروں اور فورسز کو شامل کو کرلیا گیا ہے، جو غیر ملکیوں سے واجبات وصول کریں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت انصاف اور ٹرانسپورٹیشن کی وزارت کی حالیہ شمولیت کے ساتھ، کویت سے روانہ ہونے والے غیر ملکیوں سے بقایا قرضوں کی وصولی کے ذمہ دار سرکاری اداروں کی تعداد چار ہوگئی ہے۔
کویت کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد الصباح کی قریبی نگرانی اور ہدایات کے تحت اس اقدام کو عملی جامہ پہنایا گیا، جو وزارتوں اور ریاستی اداروں کے اندر غیرملکیوں کے واجبات کو ختم کرنے کے لیے بہت زیادہ متحرک ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق نائب وزیراعظم کا مختلف سرکاری اداروں کو غیر ملکیوں کی طرف سے ریاست پر واجب الادا قرضوں کی وصولی میں منسلک کرنے کا فیصلہ متعلقہ وزارتوں، ایجنسیوں اور حکام کے ساتھ ہونے والی میٹنگز کا نتیجہ تھا۔
بتایا گیا ہے کہ کویت میں مقیم غیر ملکیوں کے قرضوں جرمانے اور سروس فیس کی مد میں کل واجب الادا رقم تقریباً نصف بلین دینار ہوچکی ہے۔
اس اہم مالیاتی مسئلے کے جواب میں، پہلے نائب وزیر اعظم نے حکومتی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کا ایک طریقہ کار قائم کرنے کے لیے فوری کارروائی کی جس کا بنیادی مقصد عوامی فنڈز کی حفاظت کے لیے بقایا رقم کی وصولی میں تیزی لانا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اس ضمن میں مستقبل قریب میں مزید اداروں کو اس میں شامل کیا جائے گا، جو بقایاجات کی وصول کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے، جیسے وزارت صحت، وزارت تجارت، ماحولیاتی پبلک اتھارٹی، کویت میونسپلٹی، اور دیگر ادارے بتدریج اس میں شمولیت اختیار کریں گے۔
ان مباحثوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس سے قبل لاپرواہی اور ناکارہ طریقہ کار کے باعث غیر ملکیوں کے واجب الادا رقم اور قرضوں کی کافی رقم جمع نہیں کرائی جاسکی۔