تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

آن لائن فراڈ سے بچاؤ کیسے؟ کویتی حکومت نے عوام کو آگاہ کردیا

کویت سٹی: کویتی حکومت نے شہریوں کوآن لائن فراڈ سے بچنے کے لئے ہدایات جاری کردیں۔

روزنامہ القبس کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ کویت میں سرکاری خدمات کے ادارے خاص طور پر سماجی امداد اور فنڈز اکٹھا کرنے والے ایک خطرناک رجحان کا سامنا کر رہے ہیں جس کا مقصد سائبر اسپیس میں پھیلی تصاویر کے ذریعے کویتی باشندوں اور غیرملکیوں کو لوٹنا ہے۔

اس ضمن میں کویتی وزارت داخلہ کے سائبر کرائم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے وارننگ جاری کی گئی ہے جس میں نامعلوم افراد کی جانب سے کالز کے ذریعے ذاتی ڈیٹا حاصل کرنے سے متعلق انکشاف کیا گیا کہ یہ اسی تنظیم میں ایک ملازم کی طرف سے کیا جاتا ہے جہاں سے ڈیٹا کو دھوکہ دہی کرنے والوں کو لیک کیا جاتا ہے۔

اس سلسلے میں کویت سوسائٹی فار انفارمیشن سیکیورٹی کی صدر ڈاکٹر صفا زمان سے جب یہ پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ انشورنس کرنے والی کچھ بند کمپنیوں نے اپنے صارفین کا ڈیٹا فروخت کرنے کے بعد اپنی سرگرمیاں اور لائسنس کو عام تجارت اور معاہدے میں منتقل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کویت نےعوام کو خبردار کردیا، وجہ کیا بنی؟

جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کویتی قانون اس طرح کے طریقہ کار کی سزا نہیں دیتا اور مطالبہ کیا کہ قانون سازی کی ضرورت یا ایسی کارروائیوں کو روکنے کے فیصلے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی قانون نہیں ہے جو ڈیٹا کی حفاظت کرتا ہو یا نجی شعبے کی طرف سے ڈیٹا کی فروخت میں اس طرح کی غلط استعمال کے لیے جوابدہ ہو اور ایسے کوئی حکومتی ریگولیٹرز نہیں ہیں۔

انہوں نے سرکاری لین دین اور طریقہ کار یا نجی شعبے میں شہریوں یا رہائشیوں کے سول نمبر کے ذریعے ڈیل کرنے کے انداز کو تبدیل کرنے کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا۔

زمان نے مزید کہا کہ "یہ ضروری ہے کہ کویت میں سائبر کرائم ڈپارٹمنٹ سے دور سائبر سیکیورٹی میں ایک خصوصی شعبہ ہو جو آن لائن فراڈ کے علاوہ دیگر مسائل کو دیکھتا ہو کیونکہ مجاز محکمے فراڈ کو روک سکتے ہیں اور چوری کی رقم کو تیزی سے اور آسانی سے واپس کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب کویت کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ شہری کسی ادارے کو آسانی سے اپنا فون نمبر نہ دیں، نامعلوم مقامات سے خودکار کالوں کا جواب نہ دیں۔

بیان میں اس عناصر کی جانب اشارہ کیا گیا جن کی مدد سے باآسانی فراڈ ہوسکتا ہے جیسے بوسٹر ڈوز کے شیڈول کے ٹیلی فون آنا، موبائل فون جیتنے کا اعلان، انٹرنیٹ پیکیج کی تجدید کا اعلان، سرکاری ہیلتھ انشورنس کی تجدید اور کسی خیراتی ادارے کو عطیات کی درخواست وغیرہ۔

Comments

- Advertisement -