تازہ ترین

ایفل ٹاور کی سیڑھیاں‌ دبئی میں

دبئی: ایفل ٹاور کی سیڑھیاں‌ دبئی پہنچ گئیں، جہاں‌ایکسپو 2020 میں ان کی نقاب کشائی کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق جمعے کو ایکسپو 2020 دبئی کے الفرسان پارک میں ہونے والی تقریب میں ایفل ٹاور کی اصلی سیڑھیوں کے ایک حصے کی نقاب کشائی کی گئی۔

جب پیرس میں 132 سال قبل 31 مارچ 1889 کو ایکسپو کے موقع پر ایفل ٹاور کو عوام کے لیے کھولا جا رہا تھا، تو سیڑھی کے اس تاریخی حصے کو ٹاور کی چوٹی پر چڑھنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا، اور محض 4 سال بعد سیڑھیوں کی جگہ لفٹ لگا دی گئی تھی۔

دل چسپ بات یہ ہے کہ فرانس کے شہرۂ افاق تاریخی ٹاور کی یہ سیڑھیاں پیرس سے نکل کر اب تک کئی جگہوں کا سفر کر چکی ہیں، اور اب یہ دبئی میں پہنچ گئی ہیں۔

ایکسپو دبئی کے چیف ڈیولپمنٹ آفیسر احمد الخطیب نے افتتاح کے موقع پر کہا جب آپ ایفل ٹاور کی ان سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے سیلفی لیں گے تو پس منظر میں الوصل پلازہ دکھائی دے گا، ہمارا اپنا ایفل ٹاور، جو لوگوں کو ایکسپو 2020 کی یاد دلاتا رہے گا۔

واضح رہے کہ یہ سیڑھی جینیٹ پیرس کے نام سے ایک ٹی ہاؤس کی جانب سے ایکسپو 2020 دبئی میں لائی گئی ہے، جب کہ ایکسپو 2020 دبئی کا پروجیکٹ معروف اماراتی شاعر، مصنف، فلسفی اور ایکسپلورر محمد صالح ال گرگ کے لیے وقف ہے، جو 8 نومبر 2020 کو انتقال کر گئے تھے، اور جن کی نظمیں اور کہاوتیں متجسس ذہنوں کو متاثر کرتی رہیں۔

دبئی کیئرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور وائس چیئرمین ڈاکٹر طارق القرق نے افتتاح کے موقع پر ایک تصویر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک خاندان کے طور پر، فرانسیسی حکومت کے ساتھ ہمارا تعلق 36 سال پرانا ہے، یہ 1964 میں ایفل ٹاور پر میرے والد کی اپنے بہترین دوست کے ساتھ لی گئی تصویر ہے، میرے والد فرانس سے محبت کرتے تھے، انھوں نے 80 کی دہائی میں وہاں ایک جگہ خریدی، جہاں سے انھوں نے عمارت کی بالکونی میں بیٹھ کر اپنی شاعری اور مضامین لکھے۔

دبئی میں فرانس کی قونصل جنرل نتھالی کینیڈی نے کہا کہ وہ الوصل گنبد کے بالکل پاس ایفل ٹاور کا ایک حصہ دیکھ کر بہت خوش اور فخر محسوس کر رہی ہیں۔

الخطیب نے کہا کہ یہ تاریخ کا ایک ٹکڑا ہے جو اب آرٹ کا بھی ایک نمونہ ہے۔

Comments

- Advertisement -