لاہور : ینگ ڈاکٹر کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا گیا، فارن افیئرزآفس کے باہر تعینات اہلکاروں نے شہری نعمان کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، لاہور میں کیمپ آفس کے سامنے پولیس کانسٹیبلز نے ینگ ڈاکٹر پر بد ترین تشدد کیا ، پولیس کانسٹیبل ینگ ڈاکٹر کو گریبان سے پکڑ کر گھسیٹتا رہا۔
ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن نے آئی جی پنجاب سےنوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفیدکوٹ کےتقدس پامال کرنےوالےکےخلاف ایکشن لیا جائے، جس کے بعد سی سی پی اولاہور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری انکوائری کا حکم دیا تھا۔
ایس پی سیکیورٹی تھری اور ایس پی سیکیورٹی ہیڈکوارٹرز نے انکوائری کی ، ابتدائی رپورٹ میں ہیڈکانسٹیبل گلفام اورکانسٹیبل اسلام قصوروارقرارپائے گئے ، دونوں اہلکاروں نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے شہری ڈاکٹر نعمان کی عزت نفس کو مجروح اور حبس بے جاء میں رکھا۔
سربراہ لاہور پولیس محمد عمر شیخ نے فوری ایکشن لیا اور شہری کی عزت نفس مجروح کرنے والے اہلکاروں ہیڈ کانسٹیبل گلفام اور کانسٹیبل اسلام کو گرفتار کرکے تھانہ شادمان میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
سی سی پی او لاہور نے کہا کہ کسی بھی پولیس اہلکار کو شہریوں کی عزت نفس مجروح کرنے کا کوئی حق نہیں، ہم شہریوں کو عزت دیں گیں تو پولیس کو خودبخود عزت ملے گی۔
عمر شیخ کا کہنا تھا کہ ہمارا کام شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا، اختیارات سے تجاوز ہرگز برداشت نہیں، شہری کسی بھی شکایت کی صورت میں بلا جھجک سی سی پی او آفس کمپلینٹس سیل تشریف لا سکتے ہیں۔