انڈیانا: امریکی قومی جمناسٹک ٹیم کے ڈاکٹر کے ہاتھوں جنسی بدسلوکی کی شکار سینکڑوں خواتین نے 380 ملین ڈالر کی رقم پر مشتمل سمجھوتے پر رضامندی کر لی۔
امریکی قومی جمناسٹک ٹیم کے سابق ڈاکٹر لیری نصر کے ہاتھوں بدسلوکی کا شکار ہونے والی سینکڑوں خواتین کو یو ایس اے جمناسٹک کے ساتھ سمجھوتا کرنے کے بعد 380 ملین ڈالر (287 ملین پاؤنڈ) ملیں گے۔
یہ تصفیہ یو ایس اے جمناسٹکس، یو ایس اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی اور ان کے بیمہ کنندگان کے درمیان ہوا ہے، اس کیس میں سابق اولمپک ڈاکٹر لیری نصر نے دہائیوں تک لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا شکار بنایا۔
انڈیانا کے جنوبی ضلع میں یو ایس بینکرپسی کورٹ کے جج رابن ایل موبرلی نے پیر کو باضابطہ طور پر تصفیے کی منظوری دی۔ جس سے ایک ایسے اسکینڈل پر پانچ سالہ قانونی جنگ کا خاتمہ ہو گیا ہے جس نے امریکی کھیل کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
ڈاکٹر لیری نصر کو جمناسٹوں کے جنسی استحصال کے جرم میں 2018 میں 300 سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ بہت ساری ایتھلیٹس جن میں اولمپک میڈلسٹ بھی شامل تھیں، نے گواہی دی کہ نصر نے انھیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
یہ تصفیہ جنسی زیادتی کے کیسز کا اب تک کا سب سے بڑا کیس ہے، معاہدے کے ایک حصے کے طور پر یو ایس اے جمناسٹکس اور اولمپک کمیٹی متاثرہ خواتین کو بورڈ کی نشستیں بھی دیں گی۔
2016 میں لیری نصر کے خلاف الزامات کے ساتھ منظر عام پر آنے والی پہلی خاتون راکیل ڈین ہولینڈر نے اس خبر کا خیرمقدم کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا "یہ باب آخرکار بند ہو گیا ہے۔”
مجموعی طور پر لیری نصر پر یو ایس اے جمناسٹکس اور مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی میں 330 سے زیادہ خواتین اور لڑکیوں نے جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا۔ جن میں گولڈ میڈلسٹس سیمون بائلز، ایلی رائیزمین اور میک کائلا مارونی بھی شامل ہیں۔