جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ غریب عوام کو مہنگی ترین بجلی جب کہ گزشتہ سال 8 ارب 19 کروڑ روپے کی مفت بجلی استعمال کی گئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک جانب پاکستان کے غریب شہری اور یومیہ دہاڑی دار طبقہ دنیا کی مہنگی ترین بجلی استعمال کرنے پر مجبور ہے اور قوت سے باہر بل ملنے پر تین روز سے ملک بھر میں شہری سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں دوسری جانب افسران اور اشرافیہ اربوں روپے کی مفت بجلی استعمال کرنے کی سہولت حاصل کیے ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ردعمل کا اظہار کرت ہوئے کہا کہ 2022 میں 8 ارب 19 کروڑ روپے کی مفت بجلی استعمال کی گئی۔ یہ ظلم اور شدید بد انتظامی ہے جس کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
مشتاق احمد نے کہا کہ واپڈا سے وابستہ سرکاری اداروں کے ایک لاکھ 89 ہزار ملازمین نے مفت بجلی استعمال کی اور نیپرا کے مطابق سرکاری ملازمین نے ایک برس میں 34 کروڑ 46 لاکھ یونٹس بجلی مفت میں استعمال کی۔ پی ڈی ایم حکومت کے گزشتہ 5 ماہ میں 500 ارب روپے کی بجلی بھی چوری ہوئی۔
یہ ظلم ہے ، شدید بدانتظامی ہے ، اس کو فوراً بند کیا جائے۔
2022 میں واپڈا سے وابستہ سرکاری اداروں کے 189000 ملازمین نے 8 ارب 19 کروڑ روپے مالیت کی بجلی مفت استعمال کی.
پی ڈی ایم حکومت کے گذشتہ 5ا ماہ میں 500 ارب روپے کی بجلی چوری ہوئی ہے۔
شعبہ توانائی کے ریگولیٹر ادارے نیپرا کے… pic.twitter.com/MeREEEK4td— Senator Mushtaq Ahmad Khan | سینیٹر مشتاق احمد خان (@SenatorMushtaq) August 27, 2023
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی تقسیم سے وابستہ اداروں نے 2021-2022 کے دوران 122.59 ارب کا نقصان کیا۔