پشاور ہائی کورٹ بار میں فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں ہائی کورٹ کے بار روم میں لطیف آفریدی پر فائرنگ کے بعد کمرے میں بھاگ دوڑ دیکھی جاسکتی ہے جبکہ فائرنگ کرنے والے ملزم کو بار میں موجود پولیس اہلکار نے باہر نکالا۔
ملزم گیٹ کے راستے پستول اندر لے کرآیا اسے چیک نہیں کیا گیا جس پر مین گیٹ پر تعینات عملے کو معطل کرکے کوارٹر گارڈ کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ معروف قانون دان عبدالطیف آفریدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے، عدالت کے احاطے میں ان پر فائرنگ کی گئی، اناسی سالہ سینئر وکیل کو زخمی حالت میں لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔
سابق صدرسپریم کورٹ بارکےصاحبزادے دانش آفریدی ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ حملہ آور کےساتھ ہماری خاندانی دشمنی چلی آرہی ہے،عدالت سے انصاف کی توقع ہے۔
پشاور ہائیکورٹ بار میں فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی#ARYNews pic.twitter.com/BYnktDbexz
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) January 16, 2023
سی سی پی او نے واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا
سی سی پی او نے ایس ایس پی آپریشن کو واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا، ہائیکورٹ میں اسلحہ لے جانے اور سیکیورٹی لیپس کے حوالے سے تفتیش ہوگی۔
یاد رہے کہ عینی شاہدین کا بتانا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ میں سیکیورٹی سخت ہوتی ہے اور واک تھرو گیٹ بھی لگے ہوئے ہیں تاہم ملزم اپنے پاس موجود لا کالج کا کارڈ دکھا کر ہائیکورٹ کے احاطے اور پھر بار روم میں داخل ہوا اور وہاں فائرنگ کردی۔