نیویارک: اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے متحرک اور سست نوجوانوں کی رینکنگ جاری کردی جس کے مطابق بنگلادیش کی نوجوان نسل سب سے زیادہ متحرک ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے جاری ہونے والی رینکنگ کے مطابق بنگلادیش کے 66.1 فیصد بچے دن میں ایک گھنٹہ متحرک ہوتے ہیں اسی طرح دوسرے نمبر پر سلواکیہ ہے جہاں 71.5 فیصد نوجوان متحرک ہیں۔
رینکنگ میں آئرلینڈ کو تیسرا، امریکا کو چوتھا، بلغاریہ کو پانچواں، البانیا کو چھٹا، بھارت کو ساتواں، گرین لینڈ کو آٹھواں، فن لینڈ کو نواں اور پورپی ملک مالدووا کو 10 نمبر دیا گیا۔ ڈبلیو ایچ او نے نوجوانوں کی کل آبادی کے تناسب پر رپورٹ مرتب کی۔
دوسری جانب ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن کی رینکنگ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں سست ترین بچے جنوبی کوریا کے پائے گئے، اس کے بعد فلپائن، کمبوڈیا، سوڈان، تیمرلیسٹ، زیمبیا، آسٹریلیا، ونزیلا، نیوزی لینڈ اور اٹلی کے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی جانب سے 146 مملک کی فہرست میں پاکستان کو 118واں نمبر دیا گیا جہاں 86.9 فیصد بچے چوبیس گھنٹوں میں سے بمشکل ایک گھنٹہ متحرک رہتے ہیں۔
ماہرین نے دنیا میں نوجوانوں کے غیر متحرک ہونے کی وجہ اسمارٹ فونز اور دیگر ٹیکنالوجی کو قرار دیا جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی کہ دہی علاقوں کے نوجوان شہریوں سے زیادہ متحرک اور چست ہوتے ہیں۔
Girls 👧👧 are less active than boys 👦👦.
This is potentially explained by societal factors, such as increased domestic chores in the home for girls.https://t.co/WQfAp9xxDM #BeActive #HealthForAll pic.twitter.com/CAfNY0QMZy— World Health Organization (WHO) (@WHO) November 22, 2019
ڈبلیو ایچ او کے مطابق رینکنگ مرتب کرتے ہوئے جن باتوں کو مدنظر رکھا گیا اُن میں روزانہ ورزش، چہل قدمی، کھیل کود سمیت دیگر شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں زیادہ متحرک نہیں پائی گئیں۔