تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

سُست ترین نوجوان کس ملک کے ہیں؟ پاکستان کا نام بھی شامل

نیویارک: اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے متحرک اور سست نوجوانوں کی رینکنگ جاری کردی جس کے مطابق بنگلادیش کی نوجوان نسل سب سے زیادہ متحرک ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے جاری ہونے والی رینکنگ کے مطابق بنگلادیش کے 66.1 فیصد بچے دن میں ایک گھنٹہ متحرک ہوتے ہیں اسی طرح دوسرے نمبر پر سلواکیہ ہے جہاں 71.5 فیصد نوجوان متحرک ہیں۔

رینکنگ میں آئرلینڈ کو تیسرا، امریکا کو چوتھا، بلغاریہ کو پانچواں، البانیا کو چھٹا، بھارت کو ساتواں، گرین لینڈ کو آٹھواں، فن لینڈ کو نواں اور پورپی ملک مالدووا کو 10 نمبر دیا گیا۔ ڈبلیو ایچ او نے نوجوانوں کی کل آبادی کے تناسب پر رپورٹ مرتب کی۔

دوسری جانب ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن کی رینکنگ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں سست ترین بچے جنوبی کوریا کے پائے گئے، اس کے بعد فلپائن، کمبوڈیا، سوڈان، تیمرلیسٹ، زیمبیا، آسٹریلیا، ونزیلا، نیوزی لینڈ اور اٹلی کے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے 146 مملک کی فہرست میں پاکستان کو 118واں نمبر دیا گیا جہاں 86.9 فیصد بچے چوبیس گھنٹوں میں سے بمشکل ایک گھنٹہ متحرک رہتے ہیں۔

ماہرین نے دنیا میں نوجوانوں کے غیر متحرک ہونے کی وجہ اسمارٹ فونز اور دیگر ٹیکنالوجی کو قرار دیا جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی کہ دہی علاقوں کے نوجوان شہریوں سے زیادہ متحرک اور چست ہوتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق رینکنگ مرتب کرتے ہوئے جن باتوں کو مدنظر رکھا گیا اُن میں روزانہ ورزش، چہل قدمی، کھیل کود سمیت دیگر شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں زیادہ متحرک نہیں پائی گئیں۔

Comments

- Advertisement -