تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

وہ دہشت ناک لمحے جب سڑک پر چیتا سیاحوں سے ایک قدم کے فاصلے پر آیا (دل دہلا دینے والی ویڈیوز)

ہماچل پردیش: بھارت کے ایک ضلع کُلو میں چیتے اور سیاحوں کا کھلی سڑک پر خطرناک آمنا سامنا ہوا، ان دہشت ناک لمحوں میں بھی لوگ منظر کی ویڈیو بناتے رہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع کُلو کی وادی ٹیرتھن میں ایک ایسا منظر لوگوں نے موبائل کیمروں میں قید کیا جسے دیکھ کر سوشل میڈیا پر لوگوں کے دل دہل گئے۔

ٹیرتھن کے مشہور ہل اسٹیشن پر سیاح گاڑیوں میں سڑک پر جا رہے تھے کہ ان کے سامنے ایک چیتا آ گیا، جو سڑک پر مزے سے چہل قدمی کر رہا تھا، سیاح اسے دیکھ کر گاڑیوں سے اتر گئے۔

خیال رہے کہ چیتے کو نہایت خطرناک اور پھرتیلا جانور سمجھا جاتا ہے، تاہم اس واقعے کی ویڈیوز نے دیکھنے والوں کو نہ صرف دہشت زدہ کیا بلکہ حیران بھی کیا۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ گردش کرنے لگی تو لوگ حیران رہ گئے، ویڈیو میں ایک چیتے کو دیکھا گیا جو ایک سیاح کی طرف بڑھ رہا ہے، اور پھر اس نے اچھل کر سیاح کے کندھوں پر اپنے اگلے پیر رکھ دیے، مذکورہ سیاح چیتے کو سڑک پر دیکھ کر گاڑی روک کر نیچے اترا تھا۔

سیاح نے ڈرتے ڈرتے چیتے کو سہلایا، کیوں کہ وہ جانتا تھا کہ چیتے نے اگر جارحانہ رویہ اپنایا تو اسے کوئی نہیں بچا سکے گا۔ اس کے گرد دیگر سیاح اس منظر کو دیکھ کر ویڈیو بنانے لگے اور پھر یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئے۔

ایک آئی اے ایس افسر سنجیو گپتا نے بھی اسی موقع کی ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ چیتا ایک اور سیاح کے ساتھ کھیلتا نظر آ رہا تھا، چیتے نے سیاح کا ہاتھ پکڑ رکھا تھا اور سیاح اپنا ہاتھ اس سے چھڑا رہا تھا۔

سنجیو گپتا نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ دراصل چیتا بھوکا تھا اور لوگوں سے گوشت کا ٹکڑا مانگ رہا تھا لیکن اس کی بجائے لوگ اس کے ساتھ کھیل رہے تھے اور تصویریں لے رہے تھے۔

Comments

- Advertisement -