لاہور : لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وفاقی حکومت کی ریویو کمیٹی کو بھجوا دی اور سات دن میں فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی ، جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔
مریم نوازکےوکیل نے دلائل دیئے کہ ان کی موکلہ کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، جو قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ پہلے آپ نے حکومت سے نظر ثانی کی درخواست کیوں نہیں کی۔
جس پر مریم نواز کے وکیل نے جواب دیا کہ حکومتی وزرا میڈیا پر بیانات دے رہے ہیں کہ مریم کو باہر جانے نہیں دیا جائے گا، ایسے میں توقع نہیں کہ نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا، اسی لیے عدالت آئے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ حکومت کے پاس جائیں، کابینہ فیصلہ کرے تو پھر یہاں آناچاہیےتھا، نواز شریف کے کیس میں ای سی ایل قانون پر نظر ثانی کی، حکومت نے مشروط طور پر انہیں ملک سے باہر جانے کی اجازت دی ، عدالت نے قرار دیا کہ پہلے حکومت کے پاس جائیں اگر فیصلہ پر اعتراض ہو تو عدالت سے رجوع کریں۔
عدالت نے مریم نوازکی درخواست وفاقی حکومت کی نظر ثانی کمیٹی کو بھجواتے ہوئے حکم دیا کہ اس پر سات روز میں فیصلہ کیا جائے۔
دوسری جانب مریم نواز کی جانب سےپاسپورٹ کی واپسی کےلئےدرخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 16دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔
یاد رہے مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیےبیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں،نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی حتمی فیصلے تک 6 ہفتوں کے لیےبیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے، العزیزیہ ریفرنس میں سزا کےباوجودبیماروالدہ چھوڑ کر واپس آئی، موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، ای سی ایل میں نام شامل کرنے کامیمورنڈرم غیر قانونی اور اعلی عدلیہ کےفیصلوں کےخلاف ہے۔
مزید پڑھیں : والد کی دیکھ بھال کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے ، مریم نواز کی درخواست
مریم نواز نے مزید کہا تھا عدالتوں میں ڈیڑھ سال تک مسلسل پیش ہوتی رہی ہوں، نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام ای سی ایل اسکیم سے متضاد ہے، نواز شریف کی بیماری کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوں، 20اگست 2018 کاحکم غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دےکرکالعدم کیا جائے۔
درخواست میں وزارت داخلہ، ایف آئی اے، چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب فریق بنایا گیا ہے۔
یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے مریم نواز کو پاسپورٹ کے ساتھ بطور ضمانت7 کروڑ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں عدالتی حکم پر سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا پاسپورٹ اور سات کروڑ کی رقم ہائی کورٹ میں جمع کروا دی گئی تھی۔