تازہ ترین

لاہور ہائیکورٹ نے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار دے دی

لاہور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کی بازیابی کیلئے درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیس کی فائل کہاں ہے، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ فائل جامشورو میں ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کے پاس فائل نہیں تو کیسے گرفتار کر سکتے ہیں، آپ کے پاس تو اختیار ہی نہیں کہ گرفتاری کریں، ہمارے لیے سب برابر ہیں قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے، یہ بتائیں انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ لاہور میں نہیں، تفتیشی موجود نہیں، آپ نے کس قانون کے تحت انھیں گرفتار کیا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کہاں ہیں حلیم عادل شیخ انھیں عدالت میں پیش کریں، عدالتی حکم پر حلیم عادل شیخ کو پیش کیا گیا، جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ انکوائری افسر کہہ رہے ہیں کہ رات 12 بجے گرفتاری کی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے عدالت کو بتایا کہ میں کل شام 7 بجے یہاں پہنچا، مجھے رات ساڑھے 3 بجے گرفتار کیا گیا، نہ کوئی ایف آئی آر دکھائی گئی اور نہ ہی نوٹس دیا گیا، مجھے اس لیے نشانہ بنایا گیا کہ میں آوازبلند کرتا ہوں۔

بعدازاں عدالت نے اپوزیشن لیڈر کی رہائی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے حلیم عادل شیخ کی 18جولائی تک حفاظتی ضمانت بھی منظور کرلی ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بظاہر حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی ہے، ایسی دستاویزات پیش نہیں کی گئی جس سے گرفتاری قانونی لگے، 18 جولائی تک حفاظتی ضمانت دی تاکہ صوبے میں کیس کا سامنا کرسکیں۔

Comments

- Advertisement -