تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

شکاگو:‌95ویں منزل سے لفٹ گرنے کا حادثہ، معجزانہ طور پر سب محفوظ رہے

نیویارک: امریکی شہر شکاگو میں واقع 95ویں منزلہ بلند ترین عمارت کی لفٹ گر گئی، معجزانہ طور پر واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی شہر شکاگو کی چوتھی بلند ترین عمارت کی 95ویں منزل سے لفٹ ایک دم نیچے آکر گری، واقعے کے وقت لفٹ کے اندر حاملہ خاتون سمیت 6 افراد موجود تھے۔

رپورٹ کے مطابق جمعے کے روز مقامی افراد صبح کے وقت گھروں سے دفاتر کے لیے روانہ ہورہے تھے کہ انہوں نے 95 ویں منزل سے گراؤنڈ فلور پر پہنچنے کے لیے لفٹ بلائی۔

لفٹ میں ایک حاملہ خاتون سمیت چھ افراد سوار تھے کہ اچانک اس کا بیلٹ ٹوٹ گیا جس کے بعد یہ 95ویں منزل سے گر کر گیارہویں فلور پر آکر اٹک گئی۔

اندر پھنسے لوگوں میں سے ایک شخص نے اپنے دوستوں سے رابطہ کر کے انہیں ہدایت کی کہ فوری طور پر فائربریگیڈ اور دیگر ریسکیو اداروں سے مدد طلب کرو اور ہماری جانوں کو محفوظ بناؤ۔

لفٹ کے گرنے کی آواز اتنی زور دار تھی کہ وہاں موجود تمام ہی افراد خوفزدہ ہوگئے تھے، ہر شخص کا اندازہ تھا کہ اندر موجود افراد یقینی طور پر مرچکے ہوں گےمگر جب اندر پھنسے لوگ سامنے آئے تو سب ہی ششدر رہ گئے۔

مقامی افراد اور ریسکیو حکام نے تین گھنٹے کی طویل جدوجہد کے بعد اندر پھنسے لوگوں کو محفوظ طریقے سے باہر نکالا، واقعے کے نتیجے میں کسی کو معمولی خراش تک نہیں آئی۔ امدادی کارکنوں نے سمینٹ گیارہویں منزل کی دیوار کو توڑ کر لِفٹ میں پھنسے لوگوں کو باہر نِکالا۔

فائربریگیڈ حکام کے مطابق ’لفٹ کے تار ٹوٹنے کی وجہ سے واقعہ پیش آیا مگر معجزاتی طور پر زمین پر گرنے کے بجائے گیارہویں منزل پر آکر رک گئی جس کی وجہ سے لوگ محفوظ رہے‘۔

اپنی اہلیہ کے ساتھ سوار ہونے والے پچاس سالہ جیمی مونٹے لفٹ معمول کے مطابق جارہی تھی کہ اچانک آوازیں آنے لگیں اور چند لمحوں بعد اندر مٹی بھر گئی تھی۔

Comments

- Advertisement -