تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

گاؤں والوں نے 80 فٹ گہرے کنویں میں گرنے والے شیر کے بچے کو بچا لیا

نئی دہلی: بھارتی ریاست مہاراشٹر میں 80 فٹ گہرے کنویں میں گرنے والے ایک شیر کو بچے کو بچا لیا گیا۔

یہ واقعہ مہاراشٹر کے گاؤں سومناتھ میں پیش آیا۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ شیر کا یہ 2 سالہ بچہ کئی ماہ سے گاؤں میں دیکھا جارہا تھا اور گاؤں والے اسے پکڑنے کی کوششوں میں تھے تاکہ وہ ان کے جانوروں کو نقصان نہ پہنچا سکے۔

ایسی ہی ایک صبح گاؤں میں گھومتے ہوئے یہ شیر گہرے کنویں میں جا گرا۔

مزید پڑھیں: سفید شیر نئی زبان سیکھنے پر مجبور

ایک شخص نے شیر کو کنویں میں گرتے ہوئے دیکھ لیا جس کے بعد اس نے دیگر افراد کو اس سے مطلع کیا۔ اس کے مطابق شیر کے بچے کو کنویں کے اندر زندگی کے لیے جدوجہد کرتے دیکھنا نہایت دکھ بھرا لمحہ تھا۔

گاؤں والوں نے محکمہ جنگلی حیات کو مدد کے لیے طلب کیا جس کے بعد وائلڈ لائف اہلکار لوہے کا پنجرہ لیے آن پہنچے۔ ایک اہلکار کو کنویں میں اتارا گیا جہاں اس نے شیر سے کچھ فاصلے پر رہتے ہوئے اسے کمند پہنائی۔

بعد ازاں اسی کمند کو اوپر کھینچا گیا اور جیسے ہی شیر کنارے پر پہنچا اسے فوری طور پر لوہے کے پنجرے میں منتقل کردیا گیا۔

یہ تمام عمل 2 گھنٹے کے عرصے میں انجام پایا۔

وائلڈ لائف کے مطابق یہ شیر اس نایاب نسل سے تعلق رکھتا ہے جسے ایشیاٹک لائن کہا جاتا ہے اور یہ صرف بھارت میں پائے جاتے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پورے بھارت میں ان کی تعداد 500 کے قریب ہے۔

یاد رہے کہ بھارت میں شیروں اور چیتوں کی موجودگی کی وجہ سے یہ اکثر گاؤں دیہاتوں میں آنکلتے ہیں جس کے بعد یہ مویشیوں کو کھا جاتے ہیں۔

اکثر شیر کنوؤں میں گر کر ہلاک بھی ہوجاتے ہیں تاہم جس طرح ان گاؤں والوں نے اس شیر کو بچانے کی کوششیں کیں وہ قابل تعریف ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -