تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

برطانیہ کی با اثرترین خواتین‘ 100 خواتین کی فہرست کے لیے ووٹنگ

لندن: برطانیہ میں ایک فہرست شائع کی گئی ہےجس میں ملک کی 100 با اثر خواتین نام شامل کیے گئے ہیں‘ یہ وہ خواتین ہیں جنہوں نے برطانیہ پر اپنا اثر چھوڑا ہے۔

تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ادارے نے برطانیہ کی 100 طاقتور خواتین کی فہرست جاری کردی ہے جس میں ملکہ الزبتھ 2، جین آسٹن، مارگریٹ تھیچر، نعومی کیمبل، پاؤلا ریڈکلف سمیت سلطنت کے ممبران، سائنس دان، اداکار، مصنفین اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والی دیگر کئی خواتین شامل ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے اسکائی نیوز نے ہر طرح کی زندگی سے تعلق رکھنے والی 100 خواتین کی ایک فہرست مرتب کی ہے جس میں ان خواتین کو شامل کیا گیا ہے جو برطانیہ میں اثر و رسوخ رکھتی ہیں۔

خیال رہے کہ غیر ملکی خبر رساں ادارے نے عوام کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ اپنے حق رائے دہی کے ذریعے فیصلہ کریں کی کون سی خواتین برطانیہ کی سب سے زیادہ طاقتور ترین خواتین ہیں۔ ووٹنگ کا سلسلہ ابھی جاری ہے اور برطانوی عوام کے حق رائے دہی استعمال کرنے پر ادارہ درجہ بندی کو تبدیل کرے گا اور بدھ کے روز یہ عوامی ووٹوں کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا کہ کون سی پانچ خواتین برطانیہ با اثر ترین خواتین ہیں۔

یہ فہرست برطانوی تاریخ کا ایک عکس ہے اور اس وقت جن پانچ خواتین کے نام اس لسٹ میں سب سے اوپر ہیں وہ درج ذیل ہیں۔

1۔پہلی وزیر نکولا اسٹرجن

نکولا اسٹرجن اسکاٹش سیاست دان ہیں جو اسکاٹ لینڈ کی موجودہ وزیر اعظم اور اسکاٹش نیشنل پارٹی کی سربراہ ہیں۔ نکولا سراج عہدہ رکھنے والی پہلے خاتون ہیں۔

2۔ملکہ الزبتھ ٹو

ملکہ الزبتھ ٹو 1926 کو پیدا ہوئی اور 1953 انہیں ملکہ برطانیہ کا تاج پہنایا گیا۔ الزبتھ 2015 میں ملکہ وکٹوریہ کا ریکارڈ عبور کر کے سب سے طویل عرصے تک حکومت کرنے والی خاتون گئی۔ ملکہ الزبتھ ٹو بیک وقت آسٹرلیا، کینیڈا، اور نیوزی لینڈ سمیت 16 ریاستوں کی سربراہ رہی ہیں۔

3۔مہاری بلیک

مہاری بلیک جب 2015 کے انتخابات میں ایم پی منتخب ہوئیں تو اس وقت ان کی عمر بیس سال تھی اور یہ ہاؤس آف کامن کی منتخب ہونے والی کم عمر ترین منسٹر ہیں۔

4۔ڈیانا‘ ویلز کی شہزادی

لیڈی ڈیانا 1961 میں پیدا ہوئیں اور 1997 میں 36 سال کی عمر میں انتقال کر گئی۔ ویلز کی راج کماری نے 100 سے زائد خیراتی اداروں کی مدد کی، بے گھر افراد اور معذور لوگوں کے ساتھ ساتھ ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کے لیے بھی مہم چلائی۔

5۔مارگریٹ تھیچر

سابق قدامت پسند رہنما جو 1925 میں پیدا ہوئی۔ مارگریٹ اپنی مضبوط قیادت کی وجہ سے ’’آئرن لیڈی‘‘ کے طور پر جانی جاتی تھیں۔ وہ برطانیہ کی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں اور انہوں نے اپنی معاشی پالیسیوں کی بدولت جس میں ریاست کی ملکیت میں آنے والی کمپنیوں کی نجکاری بھی شامل ہے‘ اپنے مخالفین کے دل میں بھی جگہ بنالی۔ مارگریٹ سنہ 2013 میں اس دنیا سے کوچ کرگئیں۔

Comments

- Advertisement -