اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی رکنِ قومی اسمبلی طاہرہ اونگزیب نے کہا ہے کہ گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث میاں بیوی کے درمیان جھگڑے معمول بن گئے ہیں اور کئی جوڑوں میں نوبت طلاق تک آن پہنچی ہے۔
ان کا خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والی رکنِ قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے گیس کی مسلسل لوڈشیڈنگ پر کہا کہ مرد گھر آتے ہیں تو گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کھانا تک تیار نہیں ہوپاتا جس کی وجہ سے گھر کا ماحول زیادہ خراب ہوجاتا ہے اور لڑائی جھگڑے کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث ازدواجی زندگی تناؤ کا شکار ہو گئی ہے بھوک کے ستائے شوہر اور گیس کی لوڈ شیڈنگ سے پریشان بیوی کے درمیان معمولی لڑائی بعض اوقات بڑھتے بڑھتے نوبت طلاق تک جا پہنچتی ہے۔
گیس کےبحران پر قابو پانے کے لیے پاک ایران گیس پائپ لائن پروجیکٹ کی تعمیر کے بارے میں وزارتِ پیٹرولیم سے سوال پوچھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی نسل کے لیے بحرانوں کے سوا اور کیا دے رہے ہیں؟
واضح رہے کہ اس بحث کا آغاز جمیعتِ علمائے پاکستان سے تعلق رکھنے والی رکنِ قومی اسمبلی نعیمہ کشور کی جانب سے گیس لوڈ شیڈنگ پر پیش کی جانے والی قرارداد سے ہوا تاہم وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی غیر حاضری کے باعث یہ معاملہ موخر کردیا گیا جب کہ ڈپٹی اسپیکر نے وزیر کی عدم دستیابی پر ناراضی کا اظہار کیا۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ عباسی نے وفاقی وزیر پیٹرولیم کی غیر حاضری پر کہا کہ موصوف وزیر کو معلوم ہونا چاہیے کہ کابینہ اجلاس سے اسمبلی کا سیشن زیادہ اہم ہے اس لیے وفاقی وزیر کو یہاب ہونا چاہیے تھا۔
واضح رہے رکنِ قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب، وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی والدہ اور متحرک لیگی کارکن ہیں۔