کراچی: ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی پاکستان کا کہنا ہے کہ متحدہ کے خلاف شرپسند عناصر اور پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان مشترکہ اتحاد کر کے کارکنان اور نو منتخب بلدیاتی امیدواران کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء محمد حسین نے پی آئی بی میں واقع گھانچی ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’’متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف جرائم پیشہ افراد اور پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان نے گٹھ جوڑ کرلیا ہے اور اب وہ ہمارے کارکنان کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں‘‘۔
رہنماء ایم کیو ایم پاکستان نے الزام عائد کیا کہ ’’جرائم پیشہ عناصر عناصر لائنز ایریا، شاہ فیصل، ملیر، کورنگی اور لانڈھی میں متحدہ کارکنان اور عوام کو تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں، اب تک درجنوں کارکنان اور بلدیاتی نمائندوں پر تشدد کیا جاچکا ہے‘‘۔
رابطہ کمیٹی کے رکن کا کہنا تھاکہ کراچی کے مختلف علاقوں میں منصوبہ بندی کے تحت ایم کیو ایم کے ذمہ داران و کارکنوں کو تنگ کیا جارہا ہے اور جرائم پیشہ افراد کو اس کا کھلا لائسنس دے دیا گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’’مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) کے کارکنوں نے اسلحے کے زور پر کئی گھروں پر قبضہ کرلیا ہے اور مزید لوگوں کو بے گھر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اس ضمن میں متعلقہ پولیس بھی کوئی مدد کررہی‘‘۔
محمد حسین نے آرمی چیف آف اسٹاف، وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف، وزیر اعلیٰ سندھ اور ڈی جی رینجرز نے مطالبہ کیا کہ وہ کارکنان پر تشدد کرنے والے جرائم پیشہ افراد اور مخالف جماعت کے کارکنان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور متحدہ کے کارکنان پر ہونے والے مظالم کا سلسلہ فی الفور بند کروایا جائے۔