تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

لندن دہشت گردی: حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی، نام جاری

لندن: برطانوی پولیس نے حالیہ دہشت گردی میں ملوث ملزمان کے نام جاری کردیے، حملے کا ماسٹر مائنڈ خرم بٹ جبکہ اُس کا ساتھی راشد ریدونی تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے لندن برج حملے میں ملوث ماسٹر مائنڈ کی شناخت خرم بٹ کے نام سے کی گئی ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی میں مزید دو لوگ شریک تھے۔

برطانوی تحقیقاتی ادارے کے مطابق لندن برج حملے میں ماسٹر خرم شہزاد بٹ اور راشد ریدونی شامل ہیں، ماسٹر مائنڈ خرم بٹ کی عمر 27 سال ہے اور وہ اوائل سے لندن میں ہی رہائش پذیر ہے تاہم اُس کے والدین کا تعلق جہلم سے ہے۔ برطانوی تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ خرم شہزاد بٹ کی پیدائش پاکستان کی ہے تاہم وہ برطانوی نژاد پاکستانی شہری تھا۔

پڑھیں: لندن میں آج پھر فائرنگ، ایک شخص زخمی، بارہ افراد گرفتار

برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ خرم بٹ اور راشد ریدونی پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے جن کی شناخت ہوگئی تاہم ابھی تک تیسرے حملہ آور کی شناخت نہیں ہوسکی، ملزم خرم بٹ نے 2009 میں بی اے کی ڈگری حاصل کی اور 2017 میں لندن کی ٹرانسپورٹ کمپنی میں ملازمت حاصل کی۔

پولیس کے مطابق خرم شہزادبٹ کی رہائش بارکنگ کے گراؤنڈ فلور پرتھی، ملزم پر کسی دہشت گرد حملے کا شبہ نہیں تھا تاہم ایم آئی فائیو اور اسکاٹ لینڈیارڈ نے ملزم پر سخت نظر رکھی ہوئی تھی،  ملزم خرم شہزاد بٹ آرسنل فٹبال کلب کامداح تھا اور اُس کے والدین کا تعلق پنجاب کے علاقے جہلم سے ہے۔

دوسرے حملہ آور راشد ریدونی کے بارے میں لندن پولیس کا کہنا ہے کہ راشد مراکشی یا لبنانی ہے۔

حملے کے وقت خرم نے آرسنل کی شرٹ پہن رکھی تھی اور اُس نے ایک چینل کے لیے بننے والی دستاویزی فلم میں جہادی نیکسٹ ڈرو کا کردار ادا کیا تھا۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کا تعلق شمالی لندن کے علاقے پارکنگ سے ہے، دہشت گردی سے قبل مشتبہ شخص نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور ہجوم پر گاڑی چڑھا دی۔

برطانوی پولیس نے مشکوک کال تفتیش شروع کی اور ایک فلیٹ پر چھاپہ مار کر وہاں سے خواتین سمیت 10 افراد کو  پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کرلیا۔ دوسری جانب لندن کے میئر نے بھی حملہ آوروں کے ناموں کی تصدیق کردی ہے۔

مزید پڑھیں: لندن حملے کی تحقیقات، 7خواتین سمیت 12مشتبہ افراد گرفتار

یاد رہے کہ لندن میں تین روز قبل دو علیحدہ علیحدہ مقامات پر دہشت گردی کے واقعات پیش آئے تھے جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور 48 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

لندن حملے کی ذمہ داری کالعدم مذہبی تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

اسی سے متعلق: لندن دہشت گردی کا الزام کسی مخصوص کمیونٹی کو دینا صحیح‌ نہیں، تھریسامے

برطانوی وزیراعظم نے اگلے روز مذمتی بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہم سب کو دہشت گردی کے خلاف متحد ہوکر دشمن کو شکست دینا ہوگی، دہشت گردی کا الزام کسی مخصوص کمیونٹی کو دینا صحیح نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -