تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

لندن: ایئرپورٹ انتظامیہ کی سنگدلی، معذور کھلاڑی رینگتے ہوئے باہر جانے پر مجبور

لندن : برطانیہ کے لوٹن ایئرپورٹ کی جانب سے ویل چیئر نہ ملنے پر معذور کھلاڑی رینگتے ہوئے ہوائی اڈے سے باہر جانے پر مجبور ہوگیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں واقع سوئنگ لوٹن ایئرپورٹ پر ایک معذور مسافر کے زمین پر رینگتے ہوئے باہر جانے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ایئر پورٹ انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں نظر آنے والا مسافر کوئی اور نہیں بلکہ ٹانگوں سے معذور کھلاڑی جصٹن لیوائن ہیں جن کا آدھا جسم پیرالائز ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ معذور کھلاڑی مسافر طیارے باہر آئے ایئرپورٹ انتظامیہ نے انہیں خود چلانے والی ویل چیئر فراہم نہیں کی جس کے باعث ہزاروں گز زمین پر رینگتے ہوئے باہر آنا پڑا۔

ایئر پورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسٹاف نے جسٹن لیوائن کو کرسی پر بٹھا کر دھکا دیتے ہوئے باہر چھوڑنے کی پیشکش کی تھی تاہم جسٹن نے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ اس سے میری آزادی ختم ہوجائے گی۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ جسٹن لیوائن 20 برس کی عمر میں کمر کے مہرے جگہ سے ہلنے کے باعث لندن میں ڈاکٹرز نے آپریشن کیا اور ڈسک نصب کردی لیکن پھر بھی جسٹن کا آدھا جسم معذور ہوگیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جسٹن تقریباً گذشتہ 10 برس سے عالمی ویل چیئر کے کھلاڑی ہیں اور معذور کھلاڑیوں کے ٹرینر اور استاد بھی ہیں۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ کھلاڑی حالیہ دنوں مولڈووا میں یتیم اور معذور بچوں کے لیے کام کررہے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جسٹن لیوائن ایئرپورٹ کے باہر سے ٹیکسی تک جانے کے لیے سامان لےجانے والی ٹرالی پر بیٹھ پر ٹیکسی تک گئے۔

معذور کھلاڑی نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویل چیئر کے بغیر میری عزت نفس اور آزادی زیادہ دیر نہیں رہتی اور ایئرپورٹ انتظامیہ کی جانب سے کرسی کی پیشکش کرنا میری ذلت اور رتبہ کم کرنے کے برابر تھا۔

Comments

- Advertisement -