تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

لندن میں 300 افراد کی پارٹی، پولیس کا چھاپا

لندن: برطانیہ جہاں ایک طرف کرونا وائرس کے نئے اسٹرین کے تیز رفتار پھیلاؤ سے نبرد آزما ہے وہاں دوسری طرف غیر ذمہ داری کے ایسے واقعات سامنے آ رہے ہیں جو پوری دنیا میں خبروں کی زینت بن رہے ہیں۔

ایئرپورٹ واقعے کے بعد اب پولیس نے ایک پارٹی پر چھاپا مارا جس میں 300 افراد اکھٹے ہو گئے تھے، پولیس کے چھاپے پر شائقین پارٹی سے بھاگ نکلے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے غیر قانونی پارٹی پر 15 ہزار پاؤنڈز کا جرمانہ کر دیا ہے، پولیس نے رات ڈیڑھ بجے پارٹی پر چھاپا مارا تھا، جس پر منتظمین نے اندر سے تالے لگا دیے تھے۔

پولیس نے چھاپے کے دوران 78جرمانے کیے، تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ اس چھاپے کے دوران ڈاگ یونٹ اور ہیلی کاپٹر بھی چھاپا ٹیم میں شامل تھے۔

چیف سپرنٹنڈنٹ رائے سمتھ نے پارٹی پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پارٹی صحت عامہ قوانین کی خلاف ورزی ہے، غیر قانونی پارٹی سے افسران کو اپنی صحت خطرے میں ڈالنا پڑی۔

واضح رہے کہ ہیتھرو ایئر پورٹ پر بھی مسافروں کا بے پناہ رش دکھائی دے رہا ہے اور سوشل ڈسٹینسنگ کی خلاف ورزی جاری ہے، افسوس ناک امر یہ ہے کہ ایئر پورٹ اور ہوم آفس اس کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں، سوشل میڈیا پر ہیتھرو ایئر پورٹ پر رش کی تصاویر بھی وائرل ہو چکی ہیں۔

ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ بارڈر فورس کی ذمہ داری ہے کہ سماجی فاصلہ یقینی بنائے، اگر ہم ایک جہاز کے مسافروں کی فاصلے کے ساتھ قطار لگائیں تو یہ ایک کلو میٹر لمبی ہوگی۔

اس صورت حال پر اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت پر تنقید کی ہے کہ حکومت کے پاس کوئی واضح حکمت عملی نہیں ہے، ایئر پورٹ کے مناظر تشویش ناک ہے، صورت حال کو کنٹرول کیا جائے۔

Comments

- Advertisement -