روم: کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں مکمل لاک ڈاؤن کا فائدہ نکل آیا، ایک طویل پل گرنے کے باوجود کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق جہاں ایک طرف اٹلی میں کرونا وائرس کی وجہ سے سب سے زیادہ 17,669 اموات واقع ہوئی ہیں، وہاں گزشتہ روز سخت لاک ڈاؤن کے دوران 850 فٹ طویل پل اچانک گرنے سے بھی محض 2 ڈائیور زخمی ہوئے۔
یہ واقعہ وسطی اٹلی کے علاقے ٹسکنی میں پیش آیا، جب بڑے برج کا ایک حصہ اچانک منہدم ہو گیا، یہ پل صوبہ ماسا کرارا میں دریائے ماگرا پر گزرتا ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ اطالوی حکومت نے عرصے سے اس پل کی حالت سے غفلت برتی تھی۔ 2018 میں بھی اسی طرح 260 فٹ طویل پل گر گیا تھا جس میں 43 افراد ہلاک ہو گئے تھے، تاہم اس بار ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے صرف دو افراد ہی زخمی ہوئے کیوں کہ سڑکوں پر کوئی ٹریفک نہیں تھا۔ بتایا گیا تھا کہ دو سال قبل گرنے والے پل کی تعمیر میں نقص تھا۔
کرونا وائرس: جڑواں بہنیں یکے بعد دیگرے دنیا سے گزر گئیں
گزشتہ برس ماسا کرارا کے پل میں شدید بارشوں کی وجہ سے کریک پڑ گیا تھا، جس کا معائنہ کرنے کے لیے ماہرین کو بھی بھیجا گیا تھا، تاہم پل کو استعمال کے لیے کلیئر قرار دیا گیا تھا۔ بتایا گیا کہ اس پل کو ہیوی ٹریفک کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا، لیکن خوش قسمتی سے لاک ڈاؤن کی وجہ سے حادثے کے وقت صرف دو گاڑیاں پل پر تھیں جن کے ڈرائیورز کو ریسکیو ٹیموں نے بچا کر طبی امداد کے لیے اسپتال پہنچایا۔