تازہ ترین

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

رواں صدی کا طویل ترین چاند گرہن 27 جولائی کو ہوگا

کراچی : رواں صدی کا طویل ترین چاند گرہن 27 جولائی کو ہوگا، جس کا نظارہ پاکستان میں بھی کیا جا سکے گا۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں رواں سال کا دوسرا اور صدی کا طویل ترین چاند گرہن 27 جولائی ہوگا، یہ قدرتی مظہر پاکستان میں بھی دکھائی دے گا۔

ماہرین فلکیات کے مطابق چاند کو گرہن 27 اور28 جولائی کی رات  لگے گا، جس کا  دورانیہ ایک گھنٹے 43 منٹ  ہوگا۔

یہ نظارہ  افریقہ، ایشیاء، آسٹریلیا، یورپ، نیوزی لینڈ اور جنوبی امریکا کے باسی دیکھ سکیں گے، البتہ شمالی امریکہ میں یہ نظر نہیں آئے گا۔

ناسا کے مطابق گرہن کے دوران چاند سرخی مائل ہوجائے گا ، اس لئے اسے بلڈ مون بھی کہا جا رہا ہے۔  یہ رواں صدی کا طویل ترین چاند گرہن ہوگا۔

چاند گرہن کا آغاز پاکستانی مقامی وقت کے مطابق رات آٹھ بج کر چودہ منٹ پر ہوگا، اختتام علی الصبح چار بج کر اٹھائیس منٹ پر ہوگا۔

دوسری جانب 27 جولائی کو مریخ زمین کے ٹھیک سامنے ہوگا اور عام دنوں کے مقابلے زیادہ چمکدار نظر آئے گا جبکہ 31 جولائی کو مریخ زمین کےقریب تر ہوگا۔

سال 2003 ء کے بعد پہلی مرتبہ مریخ زمین کے اتنا قریب موجود ہوگا اور اپنی چمک کے باعث زمین سے واضح دکھائی دے گا۔

یاد رہے رواں سال کا پہلا چاند گرہن 31 جنوری کو ہوا تھا۔

چاند گرہن کیوں ہوتا ہے؟

چاند گرہن ایک فلکیاتی مظہر ہے۔ یہ اْس وقت رونما ہوتا ہے  جب زمین کی اپنے محور کے گرد گردش کے دوران چاند اور سورج کے درمیان آجائے اور زمین کا سایہ چاند پر پڑنے لگے۔

یوں چاند کا وہ حصہ تاریک ہوجاتا ہے اور زمین پر دکھائی دینے والا چاند اندھیرے میں چلا جاتا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -