جمعہ, مئی 23, 2025
اشتہار

فون پر مسلسل کئی روز تک طویل گفتگو : عالمی اور حیران کن ریکارڈ

اشتہار

حیرت انگیز

موجودہ دور میں لوگ اپنے موبائل فون کو کال کرنے سے زیادہ مسیجز یا نت نئی ایپلی کیشنز کو ڈاؤن لوڈ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، لیکن اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا کوئی شخص فون پر مسلسل کئی روز تک  طویل ترین گفتگو کرسکتا ہے؟

دور جدید کی ایجاد ٹیلی فون کا استعمال یقیناً فائدہ مند ہے لیکن اس کا مسلسل استعمال مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے لیکن بعض لوگ اس کی کوئی پرواہ نہیں کرتے۔

لیکن ایک بات ہے جو آپ کو شدید حیران کردے گی، ایسا ہمیشہ نہیں تھا، تقریباً پچاس سال پہلے فون کال کرنا ہی معمول ہوا کرتا تھا اور دوستوں سے گھنٹوں باتیں کرنا ایک بہترین مشغلہ تصور کیا جاتا تھا۔

کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو ہر کام کو حد سے زیادہ کرنا پسند کرتے ہیں اور ان ہی لوگوں کی وجہ سے عالمی ریکارڈز بھی بنتے ہیں۔

فون ایرینا نامی ویب سائٹ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق یہ بات اس وقت ایک حقیقت کا روپ اختیار کرگئی جب مسلسل کئی روز تک طویل ترین کال کا ایک عالمی ریکارڈ قائم ہوا۔ جی ہاں !! تاریخ کی طویل ترین فون کال جو بغیر کسی وقفے کے کئی روز تک جاری رہی۔

ایک ایسی ہی دنیا کی طویل ترین فون کال کا عالمی ریکارڈ بنایا گیا جس کا دورانیہ بغیر کسی وقفے کے 56گھنٹے 4 منٹ تک ہے۔

یہ کارنامہ سال 2012 میں ریگا، لٹویا میں انجام پایا اور یہ لگتا ہے کہ اس بار سب کچھ بہت سوچ سمجھ کر اور مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا تھا۔

ٹیلی ٹو کمیونیکیشن اور اسپانسرکنگ نے ایک مشترکہ تقریب منعقد کی، جہاں دو ٹیموں نے یہ کال کی، انہوں نے مسلسل گفتگو کی، یہاں تک کہ 56 گھنٹے مکمل ہوگئے۔ اس ریکارڈ کو معروف ویب سائٹ "فون اریانہ” نے رپورٹ کیا۔

اگرچہ اُس وقت گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے اس کارنامے کو باضابطہ طور پر تسلیم کرلیا تھا، لیکن اب اس ریکارڈ کی تفصیل اُن کی ویب سائٹ پر دستیاب نہیں ہے، جس نے اس کی حیثیت پر نئے سوالات اٹھا دیے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 2009ء میں بھارتی شہری سنیل پربھاکر اور ڈاکٹر کے کے اگروال نے دہلی میں مسلسل 51 گھنٹے کی طویل ترین فون کال کی تھی۔

اسی فہرست میں تیسری پوزیشن پر 2012ء میں ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک فنکارانہ مہم کی ہے، جہاں ایرک بروسٹر اور ایوری لیونارڈ نے 46 گھنٹے 12 منٹ اور 52 سیکنڈ تک بات چیت کی۔ اس انوکھے پراجیکٹ میں شرط تھی کہ وہ 10 سیکنڈ سے زیادہ خاموش نہیں رہ سکتے تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں