تازہ ترین

ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کا مشترکہ اعلامیہ جاری

ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی پاکستان کا تین روزہ...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

کوئٹہ خودکش دھماکا، 5 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 6شہید

کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کے وسطی اور گنجان آباد علاقے میں واقع زرغون روڈ پر جی پی او چوک  کے قریب زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایف سی کانسٹیبلری کے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا، واقعے کے نتیجے میں 5 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید جبکہ 19 زخمی ہوئے۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز منظور احمد کے مطابق کوئٹہ کے زرغون روڈ پر واقع جی پی او چوک لیاقت باغ کے قریب سے  پولیس ٹرک گزر رہا تھا کہ اسی دوران زور دار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنائی دی۔

دھماکے سے پولیس ٹرک اور مسافر بس کو شدید نقصان پہنچا جس کے نتیجے میں 5 سیکیورٹی اہلکار سمیت 6 افراد شہید جبکہ 19 زخمی ہوئے۔

پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے پہنچیں جس کے بعد جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنے اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کا عمل شروع کیا گیا، کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

دھماکا جی پی او چوک لیاقت باغ کے قریب پارکنگ ایریا میں ہوا، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچنگ کا عمل شروع کیا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق خود کش حملہ آور نے 10 سے 15 کلو بارود سے بھری موٹر سائیکل پولیس ٹرک کے ساتھ ٹکرائی جس کے بعد زور دار دھماکا ہوا، سیکیورٹی فورسز نے شواہد تحویل میں لے کر علاقے کو سیل کردیا، خودکش حملہ آور کی شناخت کے لیے اعضاء بھی تحویل میں لیے گئے۔

آئی جی بلوچستان کے مطابق خودکش بمبار کا نشانہ اسمبلی نہیں بلکہ پولیس تھی اور حملہ آور پیدل تھا، خودکش حملہ آورنے ٹرک کو پیچھےسے نشانہ بنایا۔

اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف بلوچستان کی سیاسی صورتحال پر تفصیل سے آگاہ کررہے تھے کہ  اچانک زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی جس کے بعد پولیس نے تمام افراد کو وہاں سے ہٹایا۔

Comments

- Advertisement -