تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

جسم میں سوزش پیدا کرنے والی اہم وجہ سامنے آگئی

برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم میں وٹامن ڈی کی کمی سوزش کا سبب بن سکتی ہے، تحقیق کے لیے 2 لاکھ سے زائد افراد پر تحقیق کی گئی۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دائمی سوزش کا مسئلہ کسی بھی انسان میں وٹامن ڈی کی
کمی کے باعث ہوسکتا ہے، تاہم اس کی دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔

عام طور انفلیمیشن جسے سوزش یا سوجن بھی کہا جاتا ہے ڈپریشن، زائد العمری، خراب طرز زندگی اور ناقص خوراک سمیت دیگر وجوہات کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔

تاہم حال ہی میں ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دائمی سوزش کا مسئلہ وٹامن ڈی کی قلت کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔

برطانوی ماہرین کی جانب سے تقریباً 3 لاکھ افراد پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ خون میں سی ری ایکٹر پروٹین (سی آر پی) نامی پروٹین بڑھنے اور وٹامن ڈی کی کمی کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور جن افراد میں یہ مسئلہ ہوتا ہے، وہ دائمی سوزش کا شکار بن سکتے ہیں۔

ماہرین نے 2 لاکھ 94 ہزار سے زائد افراد کے خون کے سیمپلز لینے سمیت ان کے مختلف ٹیسٹس کیے اور ان سے طرز زندگی اور خوراک سے متعلق سوالات بھی کیے۔

مذکورہ تمام افراد سفید فام نسل سے تعلق رکھتے تھے اور ان میں سے زیادہ افراد کے خون میں سی آر پی کی مقدار زیادہ پائی گئی اور وہ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار تھے۔

ماہرین کے مطابق جن افراد میں سی آر پی کی زائد مقدار اور وٹامن ڈی کی کمی نوٹ کی گئی، ان افراد نے دائمی سوزش یا سوجن کا شکار ہونے کا اعتراف بھی کیا۔

ماہرین نے واضح کیا کہ یہ طے نہیں ہے کہ سی آر پی کی زائد مقدار وٹامن ڈی کی کمی کا سبب ہے، تاہم ان کا کچھ نہ کچھ آپس میں تعلق ضرور ہے۔

ماہرین کے مطابق دائمی سوزش یا سوجن کے شکار افراد کو وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں یا دوائیاں دے کر انہیں مذکورہ مسئلے سے بچایا جا سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -