تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سیلاب سے متاثرہ لواری ٹاپ کوہلکے ٹریفک کے لیے کھول دیا

چترال: چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والی واحد سڑک ہلکے ٹریفک کے لیے کھول دی گئی، سڑک کی بندش سے سینکڑوں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق لواری ٹاپ کے مقام پر17 جولائی کو شدید بارشوں کے بعد ندی نالیوں میں طغیانی کی وجہ سے رابطہ منقطعہ ہوا تھا جس کی وجہ سے چترال اور پشاور آنے جانے والے سینکڑوں مسافرمشکلات کا شکار ہوئے۔

سیلاب میں نہ صرف مقامی گاڑیوں کو نقصان پہنچا بلکہ غیرملکی تعمیراتی کمپنی کی سات گاڑیاں، جنریٹر مشین اور دیگر ساز و سامان تباہ ہوگیا۔ ایک ایسے شخص کی گاڑی بھی مکمل طورپرتباہ ہوگئی جس نے بنک سے قرضہ لے کرمزدوری کی غرض سے گاڑی خریدی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لواری ٹاپ کے دونوں جانب یعنی ضلع دیراور چترال میں سینکڑوں گاڑیاں قطار میں کھڑی تھیں جن میں مسافر راستہ کھلنے کا انتظار کررہے تھے۔

ان مسافروں میں خواتین، بچے اور مریض بھی شامل تھے۔ ایمبولنس میں پڑے ہوئے ایک مریض کے تیماردار نے کہا کہ ان کی جواں بیٹی شدید بیمار ہے جسےپشاور ہسپتال ریفر کیا گیا ہے مگر راستہ کی بندش کی وجہ سے وہ بھی تکلیف دہ انتظار کا شکار ہے۔

راستے کی بندش کی وجہ سے کئی سیاح بھی پھنس چکے تھے جو شندور میلہ کے لئےآئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے پہلے اعلان کیا تھا کہ شندور میلہ پندرہ سے انیس مئی تک منایا جائے گا مگر یہاں آکر پتہ چلا کہ اس سالانہ میلے کی تاریخ تبدیل ہوگئی ہے اور ابھی بھی میلے کا انعقاد حتمی نہیں ہے۔

ان مسافروں میں چند خواتین بھی تھے جو کراچی یونیورسٹی میں پڑھ رہی تھیں اورچھٹیاں گزارنے چترال آئی تھیں اب وہ واپس یونیورسٹی جانا چاہتی تھی مگر راستے کی بندش کی وجہ سے وہ بھی پھنس چکی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہاں خواتین کیلئے کوئی بندوبست نہیں ہے، نہ ہوٹل ہے، نہ انتظار گاہ بلکہ ایس آر ایس پی کی طرف سے بنائے گئے ایک انتظار گاہ میں کوئی کینٹین چلا رہا ہے۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ڈائریکٹر سے بار بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر ہر بار ناکامی کا سامنا رہا۔

لواری ٹاپ کا راستہ تین دن بعد اگرچہ ہلکے ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا مگر عوام کا مطالبہ ہے کہ مسئلے کا حل یہ نہیں ہے بلکہ لوگ یہ لوگ مطالبہ کرتے ہیں کہ لواری سرنگ کو جلد ازجلد تعمیرکرکے ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے تاکہ عوام کو ہروقت سفر کے لئے راستہ میسر ہو۔

Comments

- Advertisement -