معروف فیشن برانڈ لیؤس ویوٹن نے سونے سے تیار کیا جانے والی مہنگی ترین فیس شیلڈ متعارف کرادی، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق فیشن برانڈ کے ہفتے کے روز اپنی نئی فیس شیلڈ متعارف کرائی جس کی قیمت 961 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فیس شیلڈ میں دونوں اطراف سونا جڑا ہوا ہے، اس پروڈکٹ کو اب تک کی مہنگی ترین قرار دیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جب کمپنی نے اعلان کیا تو صارفین نے مہنگی ترین فیس شیلڈ پر فیشن برانڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
کمپنی نے اس کو لگژری فیس شیلڈ کا نام دیا ہے اور اُن کا کہنا ہے کہ اس کو لگانے کے بعد ماسک پہننے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ کرونا سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
یورپین کمپنی کو انٹرنیٹ صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ یہ وبا کے پیچھے چھپ کر پیسے بنانے کا طریقہ ہے‘۔
Making money on the back of a pandemic
— Linda M (@popstarsmam_mc) September 15, 2020
دوسرے صارف کا کہنا تھا کہ ’ہوسکتا ہے کہ سونا وائرس کو روک سکتا ہو؟‘۔
Maybe gold prevents the virus?
— Terry 🎮 (@_terry2020) September 15, 2020