تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

’وبا کے پیچھے چھپ کر پیسے بنانے کا طریقہ‘

معروف فیشن برانڈ لیؤس ویوٹن نے سونے سے تیار کیا جانے والی مہنگی ترین فیس شیلڈ متعارف کرادی، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق فیشن برانڈ کے ہفتے کے روز اپنی نئی فیس شیلڈ متعارف کرائی جس کی قیمت 961 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فیس شیلڈ میں دونوں اطراف سونا جڑا ہوا ہے، اس پروڈکٹ کو اب تک کی مہنگی ترین قرار دیا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جب کمپنی نے اعلان کیا تو صارفین نے مہنگی ترین فیس شیلڈ پر فیشن برانڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

کمپنی نے اس کو لگژری فیس شیلڈ کا نام دیا ہے اور اُن کا کہنا ہے کہ اس کو لگانے کے بعد ماسک پہننے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ کرونا سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

یورپین کمپنی کو انٹرنیٹ صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ یہ وبا کے پیچھے چھپ کر پیسے بنانے کا  طریقہ ہے‘۔

دوسرے صارف کا کہنا تھا کہ ’ہوسکتا ہے کہ سونا وائرس کو روک سکتا ہو؟‘۔

Comments

- Advertisement -