واشنگٹن: فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پودا تحفے میں دیا تھا جو وائٹ ہاؤس سے غائب ہوگیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی نسل شاہ بلوط کا یہ پودا فرانس کے اس علاقے سے لایا گیا تھا جہاں 1918 میں جنگ عظیم دوئم کے دوران 2 ہزار امریکی فوجی مارے گئے تھے۔
یہ پودا دونوں صدور نے مل کر وائٹ ہاؤس میں 24 اپریل کو لگایا تھا اس موقع پر فرانسیسی صدر میکرون کا کہنا تھا کہ یہ پودا ہمیں ان چیزوں کی یاد دلائے گا جو ہمیں ایک ساتھ جوڑے ہوئے ہیں، لیکن پودا لگائے جانے کے چار روز بعد وہاں موجود نہیں تھا۔
100 years ago, American soldiers fought in France, in Belleau to defend our freedom. This oak tree (my gift to @realDonaldTrump) will be a reminder at the White House of these ties that bind us. pic.twitter.com/AUdVncaKRN
— Emmanuel Macron (@EmmanuelMacron) April 24, 2018
فوٹو گرافر نے ہفتہ 28 اپریل کو وائٹ ہاؤس کے باغ میں اسی مقام کی تصویر کھینچی جہاں فرانسیسی اور امریکی صدر نے مل کر پودا لگایا تھا لیکن اب وہاں گھاس کے ایک زرد ٹکڑے کے سوا کچھ موجود نہیں ہے۔
پودے کے غائب ہونے کے حوالے سے امریکی عہدیداران کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے لیکن اس کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔