تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

سفاک والدین نے 2 سالہ بیٹی کو کھولتے ہوئے پانی میں ڈبو کر مار ڈالا

سڈنی: آسٹریلیا میں والدین نے سفاکی کی انتہا کردی، اپنی دو سالہ کمسن کو ابلتے ہوئے پانی میں ڈبو کر جھلسایا جس کے باعث معصوم بچی کی موت ہوگئی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق درندگی کا یہ واقعہ آسٹریلوی ریاست کوئنس لینڈ میں پیش آیا جہاں بے رحم والدین نے اپنی بیٹی کو صرف اس بنیاد پر قتل کردیا کہ اس نے اپنی ‘نیپی’ گندی کرلی تھی۔

رپورٹ کے مطابق کمسن بچی کی موت سال 2017 میں ہوئی لیکن اب تحقیقات مکمل ہونے کے بعد عدالت نے والدین کو عمر قید کی سزائیں سنائیں۔ ماں باپ نے جرم کا اعتراف بھی کرلیا۔ گرم پانی سے کمسن کا جسم بری طرح جھلس گیا تھا اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی تھی۔

Maddilyn-Rose Stokes, two, died in hospital five days after her parents poured boiling water on her as punishment for soiling her nappy

کوئنس لینڈ کی عدالت نے شین اسٹوک نامی والد کو 11 سال جبکہ بیوی نیکول مورو کو 9 سال اور چھے ماہ کی سزا سنائی ہے۔ میڈیلین روز نامی متاثرہ بچی 5 دن تک گھر میں تڑپنے کے بعد ہلاک ہوئی تھی۔

تحقیقات کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ والدین نے بچی کے علاج کے لیے کسی اسپتال کا رخ بھی نہیں کیا بلکہ آن لائن تدابیر ڈھونڈ کر مرہم پٹی کی۔

پولیس نے گھر پر چھاپے کے دوران خون میں لت پت کپڑے اور ٹیشو پیپر برآمد کیے جس سے بچی کا علاج کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بچی کو اسپتال منتقل کیا جاتا تو اس کے بچنے کے 100 فیصد امکانات تھے، کمسن کی حالت قابل علاج تھی۔

Comments

- Advertisement -