تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

ننھی ماہم کا قاتل گرفتار، اہم سیاسی شخصیت کا دعویٰ

کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ننھی ماہم کے سفاک قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ڈی این اے رپورٹ کے بعد ملزم کی شناخت ظاہر کرینگے۔

تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ سفاکانہ درندگی کا شکار ہونے والی ننھی ماہم کے گھر پہنچے اور اہل خانہ سے اندوہناک حادثے پر اظہار تعزیت کیا، ننھی بچی کے لئے فاتحہ خوانی کی اور اہل خانہ کو وفاق کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ اس سے زیادہ ظلم نہیں ہوسکتا کہ بچی سےزیادتی پھر قتل کردیا جائے، علاقے میں خوف کا سماں ہے، اس خوف کو ختم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ نے دعویٰ کیا کہ قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار کرلیا ہے، ڈی این اے کے بعد مرکزی ملزم کی شناخت ظاہر کرینگے۔

یاد رہے تین روز قبل کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن سے لاپتہ چھ سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد بچی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ، جس میں لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر ثمیہ نے بچی ماہم سے زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بچی سے پہلے زیادتی کی گئی اس کےبعد قتل کیا گیا۔

ایم ایل او نے ابتدائی رپورٹ اور ویڈیو بیان میں انکشاف کیا تھا کہ ماہم کو ناک اور منہ بند کرکے قتل کیا گیا اور قتل کےدوران ہی زور لگانے سےگردن کی ہڈی ٹوٹی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ننھی ماہم کا زیادتی کے بعد قتل ، مقدمہ درج

لیڈی ایم ایل او کا کہنا تھا کہ زیادتی کے دوران اسے بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، ڈی این اے سمیت دیگر تمام نمونےحاصل کرلیے ہیں، رپورٹ آنے کے بعد واضح ہوگا کہ کتنے افراد نے زیادتی کی، ہم نے اپنی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے۔

بعد ازاں چھ سالہ بچی کے زیادتی کے بعد قتل کے واقعے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دس سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے رکھا اور تفتیش جاری ہے۔

Comments

- Advertisement -