ممبئی : بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکی کے آگے فلم سازوں نے بھی گھٹنے ٹیک دیئے، ماہرہ خان کو فلم رئیس سے نکال دیا گیا ہے جبکہ فواد خان کو فلم اے دل ہے مشکل سے نکالنے کی تیاریاں شروع ہوگئیں ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انتہا پسندوں کی پاکستانی اداکاروں کیساتھ کام کرنے والوں کو مار دینے کی دھمکی کے بعد پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کو فلم رئیس سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
شاہ رخ خان کی فلم ’رئیس‘ کے پروڈیوسر رتیش سدھوانی پر اتنا دباؤ ڈالا گیا کہ انہوں نے آخرکار مائرہ خان کو فلم سے نکال کا فیصلہ کرلیا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ رتیش سدھوانی نے کئی ماہ سے مسلسل دباو بڑھنے کے بعد یہ تکلیف دہ فیصلہ کیا، اڑی حملے کے بعد کسی بھی پاکستانی اداکار یا اداکارہ کے ساتھ کام کرنا ناممکن ہوگیا تھا، لوگوں نے دبئی میں شوٹنگ سمیت بہت سی تجاویز دی لیکن کوئی بھی قابلِ عمل نہیں۔
زرائع کا کہنا ہے کہ فلم رئیس کی ٹیم نئی ہیروئن کی تلاش شروع کردی ہے۔
یاد رہے کہ اڑی حملے کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے پاکستانی فنکاروں کو الٹی میٹم دیا تھا کہ 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑ دیں ورنہ نتائج کے ذمہ دار خود ہونگے۔
مزید پڑھیں : بطور پاکستانی ہر دہشت گردی کی مذمت کرتی ہوں، اداکارہ ماہرہ خان
دو روز قبل پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ میں ایسی دنیا کا خواب دیکھتی ہوں، جہاں امن ہو اور ہمارے بچے جنگ سے مکمل محفوظ رہ سکیں۔
پاکستانی اداکارہ کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ 5 برسوں سے اداکاری کے پیشے سے وابستہ ہوں اور شوبز میں آنے کے بعد سے میں نے ہمیشہ ملک کی عزت کا خیال رکھتے ہوئے کام کیا‘‘۔
دوسری جانب پروڈیوسر اور ہدایت کار کرن جوہر مشکل میں پھنس گئے ہیں ۔ مسلسل دھمکیوں کے بعد فواد خان کو فلم اے دل ہے مشکل سے نکالنے کی تیاریاں شروع ہوگئیں ہیں اور فواد کی جگہ سیف علی خان کو لینے پر غورکیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: فواد خان کو بھارتی فلم ایم ایس دھونی سے نکال دیا گیا
واضح رہے کہ انتہا پسندوں نے بھارتی فلمسازوں پر اتنا زور دیا کہ بلاآخر انہیں فواد خان کو بھارتی فلم ایم ایس دھونی سے مجبورا نکالنا پڑا، فلم کے ہدایتکارنیرج پانڈے کا کہنا ہے کہ فلم سے فواد خان کے سارے سین نکال دیئے ہیں، کیونکہ فلم کے ریلیز میں کسی بھی قسم کی پریشانی نہیں چاہتا۔