تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

بے رحم ماں نے پیدا ہوتے ہی بچی کو چاقو سے قتل کردیا

ابوظبی : پولیس نے نومولود بچی کو چاقو کے وار سے قتل کرنے کے الزام میں افریقی خاتون کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا۔

اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوطبی کی عدالت نے ایتھوپین خاتون پر نومولود بچے کو بے دردی سے قتل کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی۔

افریقی خاتون نے کچھ ماہ قبل ہی اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کی تھی اور متحدہ عرب امارات آکر عرب گھرانے میں ملازمت کررہی تھی۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خاتون کو ملازمت دیتے وقت مسئول (مالک) اس بات کا اندازہ نہیں تھا وہ حاملہ ہے۔

خاتون نے گزشتہ برس اکتوبر میں اپنے عربی مسئول (مالک) کے گھر میں بچی کو جنم دیا تھا، اور کچھ دیر بعد بچی کا سر بیت الخلاء کے فرش پر دے مارا بعدازاں چاقو سے اس وقت تک وار کیے جب تک نومولود بچی ہلاک نہیں ہوگئی۔

اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون نے بچی کی لاش کو کپڑے میں لپیٹ کر گھر کے قریب رکھے کوڑے دان میں ڈال دیا تھا جسے صفائی کرنے والے عملے نے برآمد کیا اور پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔

ایتھوپین خاتون نے پبلک پراسیکیوٹر اور پولیس کے سامنے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ میں تنہا بچی کی تربیت اور پرورش کا سوچ کر شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا ہوگئی جس کے باعث ارتکاب جرم کیا۔

خاتون کا کہنا تھا کہ پرورش کا سوچ ذہنی دباؤ کا شکار ہوگئی تھی لیکن ساتھ ساتھ اپنے شوہر سے انتقام لینے اپنی بچی کو قتل کیا تھا۔

افریقی خاتون نے بتایا کہ مجھے حاملہ ہوئے چھ ماہ ہوئے تو میں نے اپنے خاوند کو فون کیا اور حمل سے متعلق خاوند کو آگاہ کیا، میں نے اپنے شوہر کو بتایا کہ ’میں واپس گھر آنا چاہتی ہوں کیوں میں اکیلے بچے کی پرورش نہیں کرسکتی‘۔

ملزمہ نے پولیس کو بتایا کہ میرے شوہر نے واپس بلانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجھے نہیں جانتا اور نہ میرے حمل سے کوئی مطلب ہے‘۔

افریقی خاتون کے مطابق ’میرے شوہر نے کہا کہ یہ بچہ میرا نہیں ہے‘ جو میرے لیے شدید مایوس کن بات تھی، مجھے ایسا لگا جیسے کسی میری ممتا کے سینے میں خنجر گھونپ دیا ہو۔

خاتون نے عدالت میں بیان دیا کہ نومولود بچی کو قتل کرنے کے بعد میں بے ہوش ہوگئی اور دو گھنٹے بعد ہوش میں آئی تو بچی کی لاش کپڑے میں لپیٹ کر کوڑے دان میں پھینک دی۔

اماراتی عدالت نے پولیس، پراسیکیوٹر اور ملازمہ کا بیان قلم بند کرنے کے عدالت کی کارروائی فروری تک معطل کردی۔

Comments

- Advertisement -